كِتَابُ الْأَلْفَاظِ مِنَ الْأَدَبِ وَغَيْرِهَا بَاب كَرَاهَةِ تَسْمِيَةِ الْعِنَبِ كَرْمًا صحيح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ، أَخْبَرَنَا عِيسَى يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لَا تَقُولُوا: الْكَرْمُ، وَلَكِنْ قُولُوا الْحَبْلَةُ " يَعْنِي الْعِنَبَ
کتاب: ادب اور دوسری باتوں(عقیدے اورانسانی رویوں)سے متعلق الفاظ عنب (انگور اور اس کی بیل ) کو کرم کہنا مکروہ ہے :۔ عیسیٰ بن یو نس نے شعبہ سے، انھوں نے سماک بن حرب سے، انھوں نے علقمہ بن وائل سے، انھوں نے اپنے والد سے،انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فر ما یا :"( انگور اور اس کی بیل کو )کرم نہ کہا کرو۔لیکن حبلہ کہہ لو ۔"آپ کی مراد انگور سے تھی۔