كِتَابُ الْأَلْفَاظِ مِنَ الْأَدَبِ وَغَيْرِهَا بَاب كَرَاهَةِ تَسْمِيَةِ الْعِنَبِ كَرْمًا صحيح حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا يَسُبُّ أَحَدُكُمُ الدَّهْرَ، فَإِنَّ اللهَ هُوَ الدَّهْرُ وَلَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ لِلْعِنَبِ الْكَرْمَ، فَإِنَّ الْكَرْمَ الرَّجُلُ الْمُسْلِمُ»
کتاب: ادب اور دوسری باتوں(عقیدے اورانسانی رویوں)سے متعلق الفاظ عنب (انگور اور اس کی بیل ) کو کرم کہنا مکروہ ہے :۔ ایوب نے ابن سیرین سے، انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ،کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا :"تم میں سے کوئی شخص زمانے کو برا نہ کہے ،کیونکہ اللہ تعا لیٰ ہی زمانے (کا مالک ) ہے اور تم میں سے کو ئی شخص عنب (انگور اور اس کی بیل) کو کرم نہ کہے ،کیونکہ کرم (اصل ) میں مسلمان آدمی ہو تا ہے ۔"