كِتَابُ الْأَلْفَاظِ مِنَ الْأَدَبِ وَغَيْرِهَا بَاب النَّهْيِ عَنْ سَبِّ الدَّهْرِ صحيح وَحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنِ ابْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: قَالَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: " يُؤْذِينِي ابْنُ آدَمَ يَقُولُ: يَا خَيْبَةَ الدَّهْرِ فَلَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ: يَا خَيْبَةَ الدَّهْرِ فَإِنِّي أَنَا الدَّهْرُ، أُقَلِّبُ لَيْلَهُ وَنَهَارَهُ، فَإِذَا شِئْتُ قَبَضْتُهُمَا "
کتاب: ادب اور دوسری باتوں(عقیدے اورانسانی رویوں)سے متعلق الفاظ زمانے کو برا کہنے کی ممانعت :۔ معمرنے ہمیں زہری سے خبر دی انھوں نے ابن مسیب سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی،:کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا :" اللہ عزوجل نے ارشاد فر ما یا : ابن آدم مجھے ایذا دیتا ہے وہ کہتا ہے۔"ہائے زمانے (وقت) کی نامرادی !"تم میں سے کو ئی "ہائے زمانے کی نامرادی!"(جیسا جملہ)نہ کہے ،کیونکہ دہر (کا مالک ) میں ہوں۔ رات اور دن کو پلٹتا ہوں اور میں جب چا ہوں گا ان کی بساط لپیٹ دو گا ۔"