صحيح مسلم - حدیث 434

كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ مَعْنَى قَوْلِ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: {وَلَقَدْ رَآهُ نَزْلَةً أُخْرَى} [النجم: 13]، وَهَلْ رَأَى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَبَّهُ لَيْلَةَ الْإِسْرَاءِ صحيح حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سُلَيْمَانَ الشَّيْبَانِيِّ، سَمِعَ زِرَّ بْنَ حُبَيْشٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ، قَالَ: {لَقَدْ رَأَى مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ الْكُبْرَى} [النجم: 18]، قَالَ: «رَأَى جِبْرِيلَ فِي صُورَتِهِ لَهُ سِتُّمِائَةِ جَنَاحٍ»

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 434

کتاب: ایمان کا بیان آپﷺ کاقول ہے :’’ وہ نو ہے ، میں اسے کہاں سے دیکھوں !‘‘ ایک اور قول ہے :’’ میں نے نور دیکھا‘‘ شعبہ نے سلیمان شیبانی سے حدیث بیان کی، انہوں نے زربن حبیش سے سنا کہا کہ حضرت عبداللہ ( بن مسعود) ﷜ نے آیت ’’آپ نے اپنے رب کی بڑی نشانیاں دیکھیں ‘‘ پڑھی ، کہا: رسو ل اللہ ﷺ نے جبریل ﷤ کو ان کی (اصل) صورت میں دیکھا ، ان کے چھ سو پر تھے ۔