كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ بَيَانِ الْوَسْوَسَةِ فِي الْإِيمَانِ وَمَا يَقُولُهُ مَنْ وَجَدَهَا صحيح وَحَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ، حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْمُؤَدِّبُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " يَأْتِي الشَّيْطَانُ أَحَدَكُمْ فَيَقُولُ: مَنْ خَلَقَ السَّمَاءَ؟ مَنْ خَلَقَ الْأَرْضَ؟ فَيَقُولُ: اللهُ " ثُمَّ ذَكَرَ بِمِثْلِهِ وَزَادَ، وَرُسُلِهِ
کتاب: ایمان کا بیان ایمان میں وسوسے کا بیان اور جو اسے محسوس کرے وہ کیاکہے ابو سعید مؤدب نے ہشام بن عروہ سے اسی سند کے ساتھ روایت کی کہ رسول ا للہ ﷺ نے فرمایا :’’ تم میں سے کسی کے پاس شیطان آتا ہے او رکہتا ہے : آسمان کو کس نے پیدا کیا ؟ زمین کو کس نے پیدا کیا تو وہ (جواب میں ) کہتا ہے اللہ نے ..... ‘‘پھر اوپر والی روایت کی طرح بیان کی ’’اور اس کے رسولوں پر (ایمان لایا) ‘‘ کے الفاظ کا اضافہ کیا ۔