صحيح مسلم - حدیث 2952

كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ مَا جَاءَ أَنَّ عَرَفَةَ كُلَّهَا مَوْقِفٌ صحيح حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ جَابِرٍ، فِي حَدِيثِهِ ذَلِكَ: أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «نَحَرْتُ هَاهُنَا، وَمِنًى كُلُّهَا مَنْحَرٌ، فَانْحَرُوا فِي رِحَالِكُمْ، وَوَقَفْتُ هَاهُنَا، وَعَرَفَةُ كُلُّهَا مَوْقِفٌ، وَوَقَفْتُ هَاهُنَا، وَجَمْعٌ كُلُّهَا مَوْقِفٌ»

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 2952

کتاب: حج کے احکام ومسائل میدان عرفات میں کہیں بھی وقوف کیا جا سکتا ہے حضرت جعفر ؒ نے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی،(کہا:)مجھے میرے والد نے جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کردہ اپنی اس حدیث میں یہ بھی بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"میں نے یہاں قربانی کی ہے۔(لیکن) پورا منیٰ قربان گاہ ہے،اس لئے تم اپنے اپنے پڑاؤ ہی پر قربانی کرو،میں نے اسی جگہ وقوف کیا ہے(لیکن) پورا عرفہ ہے مقام وقوف ہے اور میں نے(مزدلفہ میں ) یہاں وقوف کیا ہے(ٹھہرا ہوں۔) اور پورا مزدلفہ موقف ہے(اس میں کہیں بھی پڑاؤ کیا جاسکتاہے۔