كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ بَيَانِ غِلَظِ تَحْرِيمِ النَّمِيمَةِ صحيح رسو ل اللہ ﷺ نے ’’ثلاثہ ‘‘ کہہ کر آگے سورۂ آل عمران کی آیت (77)کا آخری حصہ پڑھا، حضرت ابو ذر کے الفاظ:’’آپ نے اسے تین دفعہ پڑھا ‘‘ سے واضح ہو جاتا ہے کہ آپ نے قرآن مجید کی آیت پڑھی ۔ مسلم شریف کے تمام دستیاب نسخوں میں ’’ یوم القیامة ‘‘ کےالفاظ ’’لا يكلمهم الله ‘‘ کے بعد لکھے ہوئے ہیں ۔ قرآن یہ الفاظ لا ينظر إليهم کے بعد ہیں ۔ متن میں قرآن مجید کے مطابق تصحیح کر دی گئی ہے ۔ امام احمد نے ، مسند میں یہی روایت اسی سند سے بیان کی ہے ۔ اس میں قرآن مجید کی آیت صحیح دی گئی ہے ۔ (مسند احمد:5؍148) اسی طرح سنن ابی داؤد میں بھی اسی سند کے ساتھ یہ حدیث بیان کی ہے ۔ (سنن ابی داؤد ، اللباس ، با ماجآء فی اسبال الازار ، حدیث :
کتاب: ایمان کا بیان چغل خوری کی شدید حرمت سفیان نے کہا : ہمیں سلیمان اعمش نے سلیمان بن مسہر سے حدیث سنائی ، انہوں نے خرشہ بن حر سے روایت کی ، انہوں نے حضرت ابو ذر سے اور انہوں نے نبی ﷺ سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: ’’تین (قسم کے لوگ ) ہیں ، قیامت کے دن اللہ ان سےبات نہیں کرے گا :منان ، یعنی جو احسان جتلانے کے لیے کسی کو کوئی چیز دیتا ہے ۔ وہ جو جھوٹی قسم کے ذریعے سے اپنے سامان کی مانگ بڑھاتا ہے اور جو اپنا تہبند (ٹخنوں سے نیچے) لٹکاتا ہے ۔ ‘‘