صحيح مسلم - حدیث 2927

كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ بَيَانِ وُجُوهِ الْإِحْرَامِ، وَأَنَّهُ يَجُوزُ إِفْرَادُ الْحَجِّ وَالتَّمَتُّعِ وَالْقِرَانِ، وَجَوَازِ إِدْخَالِ الْحَجِّ عَلَى الْعُمْرَةِ، وَمَتَى يَحِلُّ الْقَارِنُ مِنْ نُسُكِهِ صحيح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ، ح وَعَنِ الْقَاسِمِ، عَنْ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ، قَالَتْ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ، يَصْدُرُ النَّاسُ بِنُسُكَيْنِ وَأَصْدُرُ بِنُسُكٍ وَاحِدٍ؟ قَالَ: «انْتَظِرِي، فَإِذَا طَهَرْتِ فَاخْرُجِي إِلَى التَّنْعِيمِ، فَأَهِلِّي مِنْهُ، ثُمَّ الْقَيْنَا عِنْدَ كَذَا وَكَذَا - قَالَ أَظُنُّهُ قَالَ غَدًا - وَلَكِنَّهَا عَلَى قَدْرِ نَصَبِكِ أَوْ - قَالَ - نَفَقَتِكِ»

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 2927

کتاب: حج کے احکام ومسائل احرام کی مختلف صورتیں ‘حج افراد تمتع اور قران ‘نیز عمرے (کے احرام )میں ‘احرام حج کو شامل کر لینے کا جواز ‘اور (یہ کہ)حج قران کرنے والا کب احرام کھولے ابرا ہیم نے اسود اور قاسم سے ان دونوں نے ام المومنین رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، ام المومنین رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے) کہا: میں نے عرض کی: اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !لوگ )حج اور عمرہ دودو مناسک ادا کر کے (اپنے گھروں کو) لو ٹیں گے اور میں صرف ایک منسک (حج ) کر کے لو ٹوں گی؟آپ نے فرمایا:" تم ذرا انتظار کرو!جب تم پاک ہو جاؤ تو تنعیم (کی طرف ) چلی جا نا اور وہاں سے (احرا م باندھ کر عمرے کا )تلبیہ پکا رنا پھر فلاں مقام پر ہم سے آملنا ۔۔۔ابرا ہیم نے ) کہا: میرا خیال ہے آپ نے فرمایاتھا :کل ۔۔۔اور (فرمایا:)لیکن وہ (تمھا رے عمرے کا اجر ) ۔۔۔تمھا ری مشقت یا فرمایا : خرچ ہی کے مطا بق ہو گا ۔"