صحيح مسلم - حدیث 2753

كِتَابُ الصِّيَامِ بَابُ صَوْمِ سُرَرِ شَعْبَانَ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ ابْنِ أَخِي مُطَرِّفِ بْنِ الشِّخِّيرِ، قَالَ: سَمِعْتُ مُطَرِّفًا، يُحَدِّثُ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِرَجُلٍ: «هَلْ صُمْتَ مِنْ سُرَرِ هَذَا الشَّهْرِ شَيْئًا؟» يَعْنِي شَعْبَانَ، قَالَ: لَا، قَالَ: فَقَالَ لَهُ: «إِذَا أَفْطَرْتَ رَمَضَانَ، فَصُمْ يَوْمًا أَوْ يَوْمَيْنِ» - شُعْبَةُ الَّذِي شَكَّ فِيهِ - قَالَ: وَأَظُنُّهُ قَالَ: يَوْمَيْنِ

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 2753

کتاب: روزے کے احکام و مسائل شعبان کے وسط (یا دوران )میں روزے رکھنا محمد بن جعفر نے کہا : ہمیں شعبہ نے مطرف بن شخیر کے بھتیجے سے حدیث سنا ئی کہا : میں نے مطرف کو حضرت عمرا ن بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث بیان کرتے ہو ئے سنا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی سے پو چھا :کیا تم نے اس مہینے یعنی شعبا ن کے وسط (یا دوران ) میں کچھ روزے رکھے ہیں؟اس نے جواب دیا: نہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرما یا :" جب تم رمضا ن کے روزے ختم کر لو اس کے بعد ایک دن یا دو دن کے روزے رکھ لینا ۔شعبہ نے ۔۔۔جن کو شک ہوا ۔۔کہا میرا خیال ہے کہ آپ نے دو دن کے روزے کہا تھا ۔