صحيح مسلم - حدیث 2736

كِتَابُ الصِّيَامِ بَابُ النَّهْيِ عَنْ صَوْمِ الدَّهْرِ لِمَنْ تَضَرَّرَ بِهِ أَوْ فَوَّتَ بِهِ حَقًّا أَوْ لَمْ يُفْطِرِ الْعِيدَيْنِ وَالتَّشْرِيقَ، وَبَيَانِ تَفْضِيلِ صَوْمِ يَوْمٍ، وَإِفْطَارِ يَوْمٍ صحيح وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ حَبِيبٍ، سَمِعَ أَبَا الْعَبَّاسِ، سَمِعَ عَبْدَ اللهِ بْنَ عَمْرٍو رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا عَبْدَ اللهِ بْنَ عَمْرٍو إِنَّكَ لَتَصُومُ الدَّهْرَ، وَتَقُومُ اللَّيْلَ، وَإِنَّكَ إِذَا فَعَلْتَ ذَلِكَ، هَجَمَتْ لَهُ الْعَيْنُ، وَنَهَكَتْ لَا صَامَ مَنْ صَامَ الْأَبَدَ، صَوْمُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنَ الشَّهْرِ، صَوْمُ الشَّهْرِ كُلِّهِ» قُلْتُ: فَإِنِّي أُطِيقُ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ، قَالَ: «فَصُمْ صَوْمَ دَاوُدَ، كَانَ يَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا، وَلَا يَفِرُّ إِذَا لَاقَى»

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 2736

کتاب: روزے کے احکام و مسائل اس شخص کے لیے سال بھر کے روزے رکھنے کی ممانعت جسے اس سےنقصان پہنچنے یا وہ اس کی وجہ سے کسی حق کو ضائع کرے ‘یا عید ین اور ایام تشریق کاٰ روزہ بھی نہ چھوڑے ‘اور ایک دن روزہ رکھنے اور ایک دن نہ رکھنے کی فضیلت شعبہ نے ہمیں حبیب سے حدیث بیا ن کی،انھوں نے ابو عباس(سائب بن فروخ) سے سنا،انھوں نے عبداللہ بن عمرو سے سنا،کہا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا:"اے عبداللہ بن عمرو!تم ہمیشہ(بلاوقفہ روازانہ) روزے رکھتے ہو اور رات بھر قیام کرتے ہو اور جب تم ایسا ہی کرو گے تو(ایسا کرنے والے کی)آنکھیں اندر دھنس جائیں گی اور(جا گ جاگ کر) کمزور ہوجائیں گی،(اور جہاں تک اجر کا تعلق ہے تو)جس نے ہمیشہ روزہ رکھا،اس نے روزہ نہ رکھا،مہینے میں سے تیس دن کے روزے پورے مہینے کے روزے(متصور) ہوں گے۔"میں نے عرض کی:میں اس سے زیادہ(روزے رکھنے) کی طاقت رکھتاہوں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :"تم داود علیہ السلام کے روزے کی طرح روزے رکھو،وہ ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن ترک کرتے تھے اور (دشمن سے)آمنے سامنے کے وقت بھاگتے نہیں تھے۔"