كِتَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا بَابُ الدُّعَاءِ فِي صَلَاةِ اللَّيْلِ وَقِيَامِهِ صحيح وحَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ كُهَيْلٍ، عَنْ بُكَيْرٍ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ سَلَمَةُ: فَلَقِيتُ كُرَيْبًا، فَقَالَ: قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: كُنْتُ عِنْدَ خَالَتِي مَيْمُونَةَ، فَجَاءَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ ذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ غُنْدَرٍ، وَقَالَ: «وَاجْعَلْنِي نُورًا» وَلَمْ يَشُكَّ.
کتاب: مسافرو ں کی نماز قصر کا بیان رات کے وقت نبیﷺکی نماز اور دعا نضر بن شمیل نے کہا: ہمیں شعبہ نے خبر دی،کہا:ہمیں سلمہ بن کبیل نے بکیر سے حدیث سنائی،انھوں نے کریب سے اور انھوں نے حضرت ابن عبا س رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی۔ سلمہ نے کہا: میں کریب کو ملا تو انھوں نے کہا:حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا:میں اپنی خالہ میمونہ کے ہاں تھا،تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے۔۔۔پھر انھوں نے غندر(محمد بن جعفر) کی حدیث(1794) کی طرح بیان کیا اور کہا:"اور مجھے سراپا نور کردے"اور انھوں نے(کسی بات میں ) شک کا اظہار نہ کیا۔