صحيح مسلم - حدیث 1766

كِتَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا بَابُ مَنْ خَافَ أَنْ لَا يَقُومَ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ فَلْيُوتِرْ أَوَّلَهُ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حَفْصٌ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ خَافَ أَنْ لَا يَقُومَ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ فَلْيُوتِرْ أَوَّلَهُ وَمَنْ طَمِعَ أَنْ يَقُومَ آخِرَهُ فَلْيُوتِرْ آخِرَ اللَّيْلِ فَإِنَّ صَلَاةَ آخِرِ اللَّيْلِ مَشْهُودَةٌ وَذَلِكَ أَفْضَلُ و قَالَ أَبُو مُعَاوِيَةَ مَحْضُورَةٌ

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 1766

کتاب: مسافرو ں کی نماز قصر کا بیان جسے یہ ڈر ہو کہ وہ رات کے آخر حصے میں نہیں اٹھ سکے گا ‘ورات کے ابتدائی حصے میں وتر پڑھ لے حفص اور ابو معاویہ نے اعمش سے حدیث سنائی،انھوں نے ابو سفیان سے اور انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی،انھوں نے کہا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جسے ڈر ہو کہ وہ رات کے آخری حصے میں نہیں اٹھ سکے گا،وہ رات کے شروع میں وتر پڑھ لے۔اور جسے امید ہو کہ وہ رات کے آخر میں اٹھ جائے گا،وہ رات کے آخر میں وتر پڑھے کیونکہ رات کے آخری حصے کی نماز کا مشاہدہ کیا جاتا ہے اور یہ افضل ہے۔" ابومعاویہ نے (مشہودہ کی بجائے) محضورۃ(اس میں حاضری دی جاتی ہے) کہا۔(مفہوم ایک ہی ہے)-