كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ بَابُ السَّلَامِ لِلتَّحْلِيلِ مِنَ الصَّلَاةِ عِنْدَ فَرَاغِهَا وَكَيْفِيَّتِهِ صحيح وَحَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ، - قَالَ شُعْبَةُ: رَفَعَهُ مَرَّةً - «أَنَّ أَمِيرًا أَوْ رَجُلًا سَلَّمَ تَسْلِيمَتَيْنِ، فَقَالَ عَبْدُ اللهِ أَنَّى عَلِقَهَا»
کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں نماز ختم کے لیے اس سے فارغ ہوتے وقت سلام پھیرنے اور اس کی کیفیت احمد بن حنبل نے کہا :ہمیں یحییٰ بن سعید نے شعبہ سے حدیث سنائی ‘انھوں نے مجاہد سے ‘انھوں نے ابو معمر سے اور انھوں نے حضرت عبد اللہ سے روایت کی ۔شعبہ نے کہا ۔حکم نے ایک بار یہ روایت مرفوع بیان کی ۔کہ ایک حاکم یا ایک آدمی نے دو طرف سلام پھیراتو عبداللہ(بن مسعود)نے کہا :اس نے یہ (سنت )کہا سے اپنا لی ہے ؟ گویا اس دور کے حاکموں نے ایسی سنتیں بھی ترک کی ہوئی تھیں۔جس نے اہتمام کیا صحابہ نے اسے سراہا ۔محدثین کی کاوشوں سے یہ سب سنتیں زندہ ہوئیں۔