كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ بَابُ سُجُودٍ التِّلَاوَةِ صحيح حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَيَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَابْنُ حُجْرٍ - قَالَ يَحْيَى بْنُ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا، وَقَالَ الْآخَرُونَ: - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُصَيْفَةَ، عَنِ ابْنِ قُسَيْطٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَأَلَ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ عَنِ الْقِرَاءَةِ مَعَ الْإِمَامِ، فَقَالَ: لَا، قِرَاءَةَ مَعَ الْإِمَامِ فِي شَيْءٍ، «وَزَعَمَ أَنَّهُ قَرَأَ عَلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّجْمِ إِذَا هَوَى فَلَمْ يَسْجُدْ»
کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں سجدہ تلاوت کا بیان عطاء بن یسار نے (اپنے شاگرد ابن قسیط کو ) بتایا کہ انھوں نے امام کے ساتھ (قرآن کی کسی سورت کی ) قراءت کرنے کے بارے میں حضرت زید بن ثابت سے سوال کیا ؟ انھوں نے کہا : امام کے ساتھ (فاتحہ کے سوا)کچھ نہ پڑھے اور کہا : انھوں (زید )نے رسول اللہ ﷺ کے سامنے (والنجم اذا ھویٰ)پڑھی تو آپ نے سجدہ نہ کیا ۔