معجم صغیر للطبرانی - حدیث 998

كِتَابُ الرِّقَاقِ بَابٌ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفِرْيَابِيُّ الْقَاضِي، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَحْرٍ الْهُجَيْمِيُّ، حَدَّثَنَا سُلَيْمُ بْنُ مُسْلِمٍ الْخَشَّابُ الْمَكِّيُّ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ عَرَبِيٍّ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((الَّذِي يَشْرَبُ فِي آنِيَةِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ إِنَّمَا يُجَرْجِرُ فِي بَطْنِهِ نَارَ جَهَنَّمَ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ النَّضْرِ بْنِ عَرَبِيٍّ إِلَّا سُلَيْمُ بْنُ مُسْلِمٍ تَفَرَّدَ بِهِ مُحَمَّدُ بْنُ بَحْرٍ الْهُجَيْمِيُّ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 998

دلوں کونرم کرنے کا بیان باب سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص سونے اور چاندی کے برتنوں میں کھاتا اور پیتا ہے وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ انڈیلتاہے۔‘‘
تشریح : (۱) تمام مسلمانوں کا اس مسئلہ پر اجماع ہے کہ سونے اور چاندی کے برتنوں میں کھانا پینا حرام ہے۔ اور اس حکم میں خواتین وحضرات سبھی شامل ہیں۔ ( شرح النووي: ۷؍۱۳۷) (۲) سونے اور چاندی کے برتنوں کو کسی بھی کام کے لیے استعمال کرنا جائز نہیں اور نہ ہی سونے اور چاندی کے برتنوں کو الماریوں میں آراستہ کرنا جائز ہے۔ (۳) سونے اور چاندی کے برتنوں میں کھانے پینے والے روز قیامت اپنے پیٹ میں مسلسل آگ انڈیلیں گے، جو بہت سخت سزا ہے۔ لہٰذا دنیاوی وجاہت اور شان وشوکت دکھانے سے بہتر ہے کہ اس کو ترک کر دیں تاکہ اجسام جہنم کا ایندھن نہ بنیں۔
تخریج : بخاري، کتاب الاشربة، باب انیة الفضة، رقم : ۵۶۳۴۔ مسلم، کتاب اللباس، باب تحریم استعمال، رقم : ۶۰۶۵۔ (۱) تمام مسلمانوں کا اس مسئلہ پر اجماع ہے کہ سونے اور چاندی کے برتنوں میں کھانا پینا حرام ہے۔ اور اس حکم میں خواتین وحضرات سبھی شامل ہیں۔ ( شرح النووي: ۷؍۱۳۷) (۲) سونے اور چاندی کے برتنوں کو کسی بھی کام کے لیے استعمال کرنا جائز نہیں اور نہ ہی سونے اور چاندی کے برتنوں کو الماریوں میں آراستہ کرنا جائز ہے۔ (۳) سونے اور چاندی کے برتنوں میں کھانے پینے والے روز قیامت اپنے پیٹ میں مسلسل آگ انڈیلیں گے، جو بہت سخت سزا ہے۔ لہٰذا دنیاوی وجاہت اور شان وشوکت دکھانے سے بہتر ہے کہ اس کو ترک کر دیں تاکہ اجسام جہنم کا ایندھن نہ بنیں۔