كِتَابُ الْأَدْعِيَةِ وَ الْاَذْكَارِ بَابٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ الْبَاقِي الْأَذَنِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْخَشَّابُ التِّنِّيسِيُّ، حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ، وَحَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((يَا أَبَا مُوسَى أَلَا أَدُلُّكَ عَلَى كَنْزٍ مِنْ كُنُوزِ الْجَنَّةِ؟)) قُلْتُ: بَلَى قَالَ: ((لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ حَبِيبٍ إِلَّا حَمَّادٌ وَلَا عَنْهُ إِلَّا مُؤَمَّلٌ، تَفَرَّدَ بِهِ أَبُو أَحْمَدَ
اذكار كا بيان
باب
سیّدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اے ابو موسیٰ کیا میں تجھے جنت کے خزانوں سے ایک خزانہ نہ بتاؤں ؟‘‘ میں نے کہا کیوں نہیں ضرور بتائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ ۔‘‘
تشریح :
اس حدیث میں ’’ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ ۔‘‘ کہنے کی فضیلت کا بیان ہے اور اس ذکر کے قائل کے لیے اس کلمہ کا اجر وثواب ذخیرہ کیا جاتا ہے۔
تخریج :
بخاري، کتاب الدعوات، باب الدعاء اذا علا عقبة، رقم : ۶۳۸۴۔ مسلم، کتاب الذکر والدعاء، باب استحباب خفض الصوت، رقم : ۲۷۰۴۔
اس حدیث میں ’’ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ ۔‘‘ کہنے کی فضیلت کا بیان ہے اور اس ذکر کے قائل کے لیے اس کلمہ کا اجر وثواب ذخیرہ کیا جاتا ہے۔