معجم صغیر للطبرانی - حدیث 979

كِتَابُ الْأَدْعِيَةِ وَ الْاَذْكَارِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ الْهَرَوِيُّ، بِدِمَشْقَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ يَزِيدَ الْأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عِيسَى الطَّبَّاعُ، حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ مَعْنٍ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ ذَرِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْهَمْدَانِيِّ، عَنْ يَسَيعٍ الْحَضْرَمِيِّ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: " الدُّعَاءُ هُوَ الْعِبَادَةُ ثُمَّ تَلَا ﴿وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ إِنَّ الَّذِينَ يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِي﴾ [غافر: 60] " قَالَ: ((يَعْنِي عَنْ دُعَائِي))

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 979

اذكار كا بيان باب سیّدنا نعمان بن بشیر کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’دعا ہی عبادت ہے پھر یہ آیت پڑھی: ﴿ وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ إِنَّ الَّذِينَ يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِي سَیَدْخُلُوْنَ َجَهَنَّمَ دَاخِرِیْنَ ﴾ تمہارے رب نے فرمایا مجھے پکارو میں تمہاری پکار قبول کروں گا جو لوگ میری عبادت سے تکبرکرتے ہیں وہ جہنم میں ذلیل ہو کر داخل ہو جائیں گے۔‘‘
تشریح : (۱) اللہ تعالیٰ سے دعا کرنا عبادت ہے اور اس حدیث میں دعا کرنے کی ترغیب ہے اور یہ حدیث ان صوفیاء کا ردّ ہے جو کہتے ہیں اللہ تعالیٰ سے دعا کرکے نعمتیں حاصل نہیں کرنی چاہییں۔ (۲) بارگاہِ ایزدی میں دعا کے لیے ہاتھ نہ پھیلانے سے ربّ تعالیٰ ناراض ہوتا ہے۔ لہٰذا اس کے غضب سے بچنے کے لیے دعا کا باقاعدہ اہتمام کرنا چاہیے۔
تخریج : سنن ابي داود، کتاب الصلاۃ، باب الدعاء، رقم : ۱۴۷۹۔ سنن ترمذي، کتاب تفسیر القرآن، باب سورة البقرة: ۲۹۶۹ قال الشیخ الالباني صحیح۔ سنن ابن ماجة:رقم، رقم : ۳۸۲۸۔ بخاري ادب المفرد، رقم : ۷۱۴۔ (۱) اللہ تعالیٰ سے دعا کرنا عبادت ہے اور اس حدیث میں دعا کرنے کی ترغیب ہے اور یہ حدیث ان صوفیاء کا ردّ ہے جو کہتے ہیں اللہ تعالیٰ سے دعا کرکے نعمتیں حاصل نہیں کرنی چاہییں۔ (۲) بارگاہِ ایزدی میں دعا کے لیے ہاتھ نہ پھیلانے سے ربّ تعالیٰ ناراض ہوتا ہے۔ لہٰذا اس کے غضب سے بچنے کے لیے دعا کا باقاعدہ اہتمام کرنا چاہیے۔