معجم صغیر للطبرانی - حدیث 948

كِتَابُ الْأَدْعِيَةِ وَ الْاَذْكَارِ بَابٌ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْهَيْثَمِ الْمِصْرِيُّ، سَمِعْتُ ذَا النُّونِ الْمِصْرِيَّ الْعَابِدَ أَبَا الْفَيْضِ يَقُولُ: " اللَّهُمَّ اجْعَلْنَا مِنَ الَّذِينَ جَاوَزُوا دَارَ الظَّالِمِينَ وَاسْتَوْحَشُوا مِنْ مُؤَانَسَةِ الْجَاهِلِينَ وَشَابُوا ثَمَرَةَ الْعَمَلِ بِنُورِ الْإِخْلَاصِ وَاسْتَقَوْا مِنْ عَيْنِ الْحِكْمَةِ وَرَكِبُوا سَفِينَةَ الْفِطْنَةِ وَأَقْلَعُوا بِرِيحِ الْيَقِينِ وَلَجَجُوا فِي بَحْرِ النَّجَاةِ وَأَرْسَوْا بِشَطِّ الْإِخْلَاصِ اللَّهُمَّ اجْعَلْنَا مِنَ الَّذِينَ سَرَحَتْ أَرْوَاحُهُمْ فِي الْعُلَا وَحَطَّتْ هِمَمَ قُلُوبِهِمْ فِي غَادِيَاتِ التُّقَى، حَتَّى أَنَاخُوا فِي رِيَاضِ النَّعِيمِ، وَجَنُوا مِنْ ثِمَارِ رِيَاضِ التَّسْنِيمِ وَخَاضُوا لُجَّةَ السُّرُورِ وَشَرِبُوا بِكَأْسِ الْعَيْشِ وَاسْتَظَلُّوا تَحْتَ (في) الْكَرَامَةِ اللَّهُمَّ اجْعَلْنَا مِنَ الَّذِينَ فَتَحُوا بَابَ الصَّبْرِ وَأَرْدَمُوا خَنَادِقَ الْجَزَعِ وَجَازُوا شَدَائِدَ الْعِقَابِ وَعَبَرُوا جِسْرَ الْهَوَاءِ؛ فَإِنَّهُ جَلَّ اسْمُهُ يَقُولُ: ﴿وَأَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ وَنَهَى النَّفْسَ عَنِ الْهَوَى فَإِنَّ الْجَنَّةَ هِيَ الْمَأْوَى﴾ [النازعات: 41] اللَّهُمَّ اجْعَلْنَا مِمَّنْ أَشَارَتْ إِلَيْهِمْ أَعْلَامُ الْهِدَايَةِ وَوَضَحَتْ لَهُمْ طَرِيقُ النَّجَاةِ وَسَلَكُوا سَبِيلَ إِخْلَاصِ الْيَقِينِ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 948

اذكار كا بيان باب سیّدنا ذوالنون مصری ابو الفیض عابد رحمہ اللہ کہتے ہیں : اے اللہ! ہمیں ان لوگوں سے کیجئے جو ظالموں کے گھروں سے گزر جاتے ہیں اور جاہلوں کے ساتھ اُنسیت رکھنے سے ڈرتے ہیں اور عمل کے پھل سے اخلاص کا نور ملا دیتے ہیں اور حکمت کے چشمے سے پانی حاصل کرتے ہیں اور سمجھ اور فطانت کی کشتی پر سوار ہوتے ہیں۔ یقین کی روح میں قلعہ بناتے ہیں نجات کے سمندر میں داخل ہوتے ہیں اور اخلاص کے کنارے پر لنگر انداز ہوتے ہیں۔ اے اللہ! ہمیں ان لوگوں سے کر جن کی روحیں بلندی میں کھاتی پتی ہیں۔ خوشبو کے باغوں سے پھل کھاتی ہیں، خوشی کے سمندر کی گہرائی میں داخل ہوتی ہیں اور عیش وعشرت کے پیالے سے پیتی ہیں اور وہ لوگ عزت کے نیچے سایہ حاصل کرتی ہیں۔ اے اللہ! ہمیں ان لوگوں سے کر جنہوں نے صبر کا دروازہ کھولا گھبراہٹ کی خندقیں ختم کر دیں اور عذاب کی سختیوں سے گزر گئے۔ ہوا کا پل عبور کر گے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ وَأَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ وَنَهَى النَّفْسَ عَنِ الْهَوَى فَإِنَّ الْجَنَّةَ هِيَ الْمَأْوَى ﴾ (النازعات:۴۰،۴۱) ’’یعنی جو شخص اپنے رب کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرا نفس کو خواہش سے روکا تو جنت ہی اس کا ٹھکانا ہے۔‘‘ اے اللہ ! ہمیں ان لوگوں سے کر جن کے سامنے ہدایت کے نشانات کھل گئے اور نجات کے راستے واضح ہو گئے اور جو یقینی اخلاص کے راستے پر چلے۔‘‘
تخریج : حلیة الاولیاء: ۹؍۳۳۴۔