كِتَابُ الْأَدْعِيَةِ وَ الْاَذْكَارِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَمْزَةَ الدِّمَشْقِيُّ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ ثَوْرِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ الْمُلَائِيِّ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَّمَ رَجُلًا أَنْ يَقُولَ إِذَا أَخَذَ مَضْجَعَهُ: ((اللَّهُمَّ وَجَّهْتُ وَجْهِي إِلَيْكَ وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْكَ وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْكَ وَأَسْلَمْتُ نَفْسِي إِلَيْكَ؛ رَهْبَةً مِنْكَ وَرَغْبَةً إِلَيْكَ لَا مَلْجَأَ وَلَا مَنْجَا مِنْكَ إِلَّا إِلَيْكَ آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَ وَنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ فَإِنْ مَاتَ مِنْ لَيْلَتِهِ غُفِرَ لَهُ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ إِلَّا ثَوْرٌ وَلَا عَنْ ثَوْرٍ إِلَّا يَحْيَى تَفَرَّدَ بِهِ وَلَدُهُ عَنْهُ
اذكار كا بيان
باب
سیّدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو یہ کلمات سکھائے کہ جب وہ اپنے بسترے کی طرف جائے تو وہ اس طرح کہے: ’’ اللَّهُمَّ وَجَّهْتُ وَجْهِي إِلَيْكَ وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْكَ وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْكَ وَأَسْلَمْتُ نَفْسِي إِلَيْكَ؛ رَهْبَةً مِنْكَ وَرَغْبَةً إِلَيْكَ لَا مَلْجَأَ وَلَا مَنْجَا مِنْكَ إِلَّا إِلَيْكَ آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَ وَنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ فَإِنْ مَاتَ مِنْ لَيْلَتِهِ غُفِرَ لَهُٗ۔‘‘…’’اے اللہ! میں نے اپنا چہرہ تیری طرف موڑ دیا اور اپنی پیٹھ تیرے سپرد کردی اور اپنا معاملہ تیرے حوالے کردیا اور اپنی جان بھی تیرے حوالے کردی تجھ سے ڈرتے ہوئے اور تیری طرف رغبت کرتے ہوئے۔ کوئی تجھ سے جائے پناہ اور جائے نجات تیرے بغیر نہیں ہے۔ میں تیری نازل کردہ کتاب پر ایمان لایا ہوں اور تیرے بھیجے ہوئے رسول پر بھی ایمان لایا ہوں۔‘‘ آپ نے کہا: ’’اگر وہ اسی رات موت کا شکار ہوجائے تو اس کے سارے گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔‘‘
تشریح :
رات کو سونے سے قبل مذکورہ دعا کا اہتمام مستحب فعل ہے۔ نیز اس وظیفہ کا اہتمام کرنے والا شخص اگر رات کو فوت ہوجائے تو وہ فطرت پر فوت ہوگا اور اس کے تمام سابقہ گناہ معاف کردیے جائیں گے۔ لہٰذا اس دعا کو نیند سے قبل ضرور پڑھیں اور بے شمار برکتوں کو حاصل کریں۔
تخریج :
بخاري، کتاب الوضوء، باب فضل من بات علی الوضوء، رقم : ۲۴۷۔ مسلم، کتاب الذکر والدعاء باب ما یقول عند النوم، رقم : ۲۷۱۰۔ سنن ابي داود، رقم : ۵۰۴۶۔ سنن ترمذي، رقم : ۳۳۹۴۔
رات کو سونے سے قبل مذکورہ دعا کا اہتمام مستحب فعل ہے۔ نیز اس وظیفہ کا اہتمام کرنے والا شخص اگر رات کو فوت ہوجائے تو وہ فطرت پر فوت ہوگا اور اس کے تمام سابقہ گناہ معاف کردیے جائیں گے۔ لہٰذا اس دعا کو نیند سے قبل ضرور پڑھیں اور بے شمار برکتوں کو حاصل کریں۔