كِتَابُ الحُدُودِ بَابٌ حَدَّثَتْنَا سَمَانَةُ بِنْتُ مُحَمَّدِ بْنِ مُوسَى ابْنِ بِنْتِ الْوَضَّاحِ بْنِ حَسَّانَ الْأَنْبَارِيَّةُ، بِالْأَنْبَارِ حَدَّثَنِي أَبِي مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُقْبَةَ السَّدُوسِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمْرَانَ، حَدَّثَنَا عَطِيَّةُ الدَّعَّاءُ، عَنِ الْحَكَمِ بْنِ الْحَارِثِ السُّلَمِيِّ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ((مَنْ أَخَذَ مِنْ طَرِيقِ الْمُسْلِمِينَ شِبْرًا طَوَّقَهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنْ سَبْعِ أَرَضِينَ))
حدود كا بيان
باب
سیّدنا حکم بن حارث سلمی کہتے ہیں میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’جس نے مسلمانوں کے راستے سے ایک بالشت زمین بھی لی تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اسے سات زمینوں کا طوق پہنائیں گے۔‘‘
تشریح :
کسی کی جائیداد، زمین وغیرہ پر قبضہ کبیرہ گناہ اور عند اللہ بہت بڑا جرم ہے جس کی آخرت میں سنگین سزا رکھی گئی ہے۔
تخریج :
بخاري، کتاب المظالم، باب اثم من ظلم شیئا من الارض، رقم : ۲۴۵۳۔ ابن حبان، رقم : ۳۱۹۵۔ مجمع الزوائد: ۴؍۱۷۶۔ معجم الاوسط، رقم : ۵۷۵۰۔
کسی کی جائیداد، زمین وغیرہ پر قبضہ کبیرہ گناہ اور عند اللہ بہت بڑا جرم ہے جس کی آخرت میں سنگین سزا رکھی گئی ہے۔