معجم صغیر للطبرانی - حدیث 921

كِتَابُ الحُدُودِ بَابٌ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ أَبِي حَسَّانَ الْأَنْمَاطِيُّ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَسْرُوقٍ الْكِنْدِيُّ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جُمَيْعٍ، عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ نُفَيْلٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((مَنْ أَخَذَ شِبْرًا مِنَ الْأَرْضِ بِغَيْرِ حَقٍّ طُوِّقَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنْ سَبْعِ أَرَضِينَ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ أَبِي طُفَيْلٍ عَامِرِ بْنِ وَاثِلَةَ إِلَّا الْوَلِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ تَفَرَّدَ بِهِ مُحَمَّدُ بْنُ مَسْرُوقٍ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 921

حدود كا بيان باب سیّدنا سعید بن زید بن عمرو بن نفیل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے کسی سے ناحق زمین ایک بالشت بھی چھین لی تو قیامت والے دن اس کو سات زمینوں کا طوق پہنایا جائے گا۔‘‘
تشریح : (۱) کسی شخص کی ناحق زمین غصب کرنے، اس پر ظلم کرنے کی حرمت اور اس کی سخت سزا کا بیان ہے۔ (۲) زمین غصب کرنے کا تصور وامکان ہے شافعیہ اور جمہور علماء اسی مذہب کے قائل ہیں۔ جبکہ امام ابوحنیفہ کہتے ہیں زمین غصبی کا تصور محال ہے۔ ( شرح النووي: ۵؍۴۸۹) لیکن یہ حدیث امام ابوحنیفہ کے اس مؤقف کی تردید کرتی ہے۔ (۳) غصب کسی کے مال پر ناحق قبضہ کرنا ہے اور کتاب وسنت اور اجماع کی رو سے یہ عمل حرام ہے۔( المغني: ۱۱؍۲۶)
تخریج : بخاري، کتاب بدء الخلق باب ما جاء فی سبع ارضین، رقم : ۳۱۹۵۔ مسلم، کتاب المساقاة، باب تحریم الظلم، رقم : ۱۶۰۱۔ (۱) کسی شخص کی ناحق زمین غصب کرنے، اس پر ظلم کرنے کی حرمت اور اس کی سخت سزا کا بیان ہے۔ (۲) زمین غصب کرنے کا تصور وامکان ہے شافعیہ اور جمہور علماء اسی مذہب کے قائل ہیں۔ جبکہ امام ابوحنیفہ کہتے ہیں زمین غصبی کا تصور محال ہے۔ ( شرح النووي: ۵؍۴۸۹) لیکن یہ حدیث امام ابوحنیفہ کے اس مؤقف کی تردید کرتی ہے۔ (۳) غصب کسی کے مال پر ناحق قبضہ کرنا ہے اور کتاب وسنت اور اجماع کی رو سے یہ عمل حرام ہے۔( المغني: ۱۱؍۲۶)