معجم صغیر للطبرانی - حدیث 912

كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابٌ حَدَّثَتْنَا عَبْدَةُ بِنْتُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُصْعَبِ بْنِ ثَابِتِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ الْأَنْصَارِيِّ، بِبَغْدَادَ فِي مُرَبَّعَةِ الْحَرَشِيِّ فِي دَارِهَا قَالَتْ: حَدَّثَنِي أَبِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ مُصْعَبٍ عَنْ أَبِيهِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِيهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ أَبِي قَتَادَةَ الْحَارِثِ بْنِ رِبْعِيٍّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((خَيْرُ فُرْسَانِنَا أَبُو قَتَادَةَ وَخَيْرُ رَجَّالَتِنَا سَلَمَةُ بْنُ الْأَكْوَعِ)) قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ: وَتَفْسِيرُ هَذَا الْحَدِيثِ أَنَّ الْمُشْرِكِينَ أَغَارُوا عَلَى لِقَاحِ الْمَدِينَةِ فَلَحِقَ أَبُو قَتَادَةَ مَسْعَدَةَ وَكَانَ رَئِيسَ جَيْشِ الْمُشْرِكِينَ فِي ذَلِكَ الْيَوْمِ فَقَتَلَهُ وَأَخَذَ سَلَبَهُ وَبَادَرَ سَلَمَةُ بْنُ الْأَكْوَعِ فَحَبَسَ بَعْضَ الْمُشْرِكِينَ رَمْيًا بِالْحِجَارَةِ مِنْ قِبَلِ الْجَبَلِ حَتَّى لَحِقَتْهُمْ خَيْلُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((خَيْرُ فُرْسَانِنَا)) يَعْنِي فِي ذَلِكَ الْيَوْمِ ((أَبُو قَتَادَةَ وَخَيْرُ رَجَّالَتِنَا فِي ذَلِكَ الْيَوْمِ سَلَمَةُ بْنُ الْأَكْوَعِ))

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 912

مناقب كا بيان باب سیّدنا حارث بن ربعی کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہمارے بہترین سواروں میں ابو قتادہ ہیں اور بہترین پیدل چلنے والوں میں سلمہ بن اکوع۔‘‘
تشریح : (۱) اس حدیث میں ابوقتادہ اور سلمہ بن اکوع رحمہما اللہ کی فضیلت وعظمت کا بیان ہے کہ عہد رسالت میں ابوقتادہ بہترین شہسوار اور سلمہ بن اکوع بہترین پیادہ تھے۔ (۲) امام نووی رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ یہ حدیث دلیل ہے کہ بہادروں اور تمام اہل فضائل، بالخصوص اچھی کارکردگی کے حامل افراد کی تعریف کرنا مستحب فعل ہے۔ کیونکہ اس میں انہیں اور دیگر افراد کو اچھے افعال کرنے کی ترغیب ہوتی ہے۔ اور جن کی اچھی کارکردگی ہو تعریف صرف ان افراد کی جائز ہے۔ جبکہ ان کے فتنہ اور فخر ونخوت میں واقع ہونے کا ڈر نہ ہو۔ ( شرح النووي: ۶؍۳۶۷)
تخریج : مسلم، کتاب الجهاد، باب غزوة ذی قرد وغیرها: ۱۸۰۷۔ مسند احمد: ۴؍۵۲۔ مجمع الزوائد: ۹؍۳۶۳۔ طبراني کبیر: ۷؍۲۰، رقم: ۶۲۵۲۔ (۱) اس حدیث میں ابوقتادہ اور سلمہ بن اکوع رحمہما اللہ کی فضیلت وعظمت کا بیان ہے کہ عہد رسالت میں ابوقتادہ بہترین شہسوار اور سلمہ بن اکوع بہترین پیادہ تھے۔ (۲) امام نووی رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ یہ حدیث دلیل ہے کہ بہادروں اور تمام اہل فضائل، بالخصوص اچھی کارکردگی کے حامل افراد کی تعریف کرنا مستحب فعل ہے۔ کیونکہ اس میں انہیں اور دیگر افراد کو اچھے افعال کرنے کی ترغیب ہوتی ہے۔ اور جن کی اچھی کارکردگی ہو تعریف صرف ان افراد کی جائز ہے۔ جبکہ ان کے فتنہ اور فخر ونخوت میں واقع ہونے کا ڈر نہ ہو۔ ( شرح النووي: ۶؍۳۶۷)