معجم صغیر للطبرانی - حدیث 91

كِتَابِ الطَّهَارَةِ بَابٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي عَرَابَةَ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((لَا يُبَاشِرُ الرَّجُلُ الرَّجُلَ وَلَا الْمَرْأَةُ الْمَرْأَةَ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ إِلَّا هِشَامٌ وَلَا عَنْهُ إِلَّا أَبُو بَكْرٍ تَفَرَّدَ بِهِ ابْنُ يُونُسَ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 91

طہارت کا بیان باب سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کوئی آدمی کسی مرد سے اور نہ کوئی عورت کسی عورت سے مباشرت کرے۔‘‘
تشریح : (۱) یہ حدیث دلیل ہے کہ کسی مرد کا کسی مرد کے ساتھ ننگے بدن ملنا اور عورت کا عورت کے ساتھ ننگا جسم ملانا حرام ہے۔ اسی طرح کسی مرد کا غیر منکوحہ سے ننگے بدن ملنا یا بغل گیر ہونا حرام ہے۔ یہ بے حیائی اور بدکاری کے کام ہیں جس کی شریعت اسلامیہ میں کوئی گنجائش نہیں۔ (۲) افسوس کہ آج کے کچھ نام نہاد مسلمان بھی حبس پرستی کے نمائندے بننے کی تیاری کر رہے ہیں۔
تخریج : مسلم، کتاب الحیض، باب تحریم النظر الی العورات رقم: ۳۳۸۔ سنن ابي داود، کتاب الحمام، باب ما جاء فی التعري، رقم : ۴۰۱۸۔ (۱) یہ حدیث دلیل ہے کہ کسی مرد کا کسی مرد کے ساتھ ننگے بدن ملنا اور عورت کا عورت کے ساتھ ننگا جسم ملانا حرام ہے۔ اسی طرح کسی مرد کا غیر منکوحہ سے ننگے بدن ملنا یا بغل گیر ہونا حرام ہے۔ یہ بے حیائی اور بدکاری کے کام ہیں جس کی شریعت اسلامیہ میں کوئی گنجائش نہیں۔ (۲) افسوس کہ آج کے کچھ نام نہاد مسلمان بھی حبس پرستی کے نمائندے بننے کی تیاری کر رہے ہیں۔