كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابٌ حَدَّثَنَا نُوحُ بْنُ مَنْصُورٍ الْأَصْبَهَانِيُّ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبَّادٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((مَا بَيْنَ بَيْتِي وَمِنْبَرِي رَوْضَةٌ مِنْ رِيَاضِ الْجَنَّةِ وَمِنْبَرِي عَلَى تُرْعَةٍ مِنْ تُرَعِ الْجَنَّةِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ شُعْبَةَ إِلَّا يَحْيَى بْنُ عَبَّادٍ
مناقب كا بيان
باب
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ میرے گھر اور میرے منبر کے درمیان جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے اور میرا منبر جنت کے دروازوں میں ایک دروازے پر ہے۔‘‘
تشریح :
اس حدیث کے مفہوم کے لیے دو تاویلیں بیان کی جاتی ہیں :
(۱) یہ جگہ (قبر نبوی سے منبر نبوی تک) کو بعینہٖ جنت میں منتقل کردیا جائے گا۔
(۲) اس مقام پر کی جانے والی عبادت جنت تک پہنچا دیتی ہے۔ ( شرح النووي: ۵؍۴۵)
تخریج :
بخاري، کتاب التطوع، باب فضل ما بین القبر والمنبر:رقم: ۱۱۹۶۔ سنن ترمذي، کتاب المناقب، باب فی فضل المدینة، رقم : ۳۹۱۶۔
اس حدیث کے مفہوم کے لیے دو تاویلیں بیان کی جاتی ہیں :
(۱) یہ جگہ (قبر نبوی سے منبر نبوی تک) کو بعینہٖ جنت میں منتقل کردیا جائے گا۔
(۲) اس مقام پر کی جانے والی عبادت جنت تک پہنچا دیتی ہے۔ ( شرح النووي: ۵؍۴۵)