معجم صغیر للطبرانی - حدیث 907

كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابٌ حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ الْحَكَمِ الْمَرْوَزِيُّ، بِبَغْدَادَ سَنَةَ سَبْعٍ وَثَمَانِينَ وَمِائَتَيْنِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَسَّامٍ الْمَرْوَزِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَدِينِيُّ، حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ أَبِي نُعَيْمٍ الْقَارِيُّ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ لِأَهْلِ الْمَدِينَةِ: ((اللَّهُمَّ بَارِكْ لَهُمْ فِي صَاعِهِمْ وَمُدِّهِمْ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ نَافِعٍ إِلَّا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 907

مناقب كا بيان باب سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل مدینہ کے لیے یہ دعا کی ’’اے اللہ! ان کے صاع اور مد میں برکت ڈال۔‘‘
تشریح : (۱) قاضی عیاض بیان کرتے ہیں۔ برکت سے مراد یہاں نمو واضافہ ہے۔ (۲) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کی قبولیت کے اثرات ہیں کہ مدینہ کی اجناس، تجارت میں برکات ہیں کہ مدینہ منورہ ہر حال سے امن اور معاشی اعتبار سے مستحکم ہے تمام اجناس اور پھل ہر موسم میں میسر آتے ہیں۔ (۳) جس علاقے میں انسان رہائش پذیر ہو اس علاقے کی خیر وبرکت اور استحکام کے لیے دعا کرنا مستحب ہے۔
تخریج : بخاري، کتاب کفارات الأیمان، باب صاع المدینة، رقم : ۶۷۱۴۔ مسلم، کتاب الحج، باب فضل المدینة، رقم : ۱۳۶۸۔ (۱) قاضی عیاض بیان کرتے ہیں۔ برکت سے مراد یہاں نمو واضافہ ہے۔ (۲) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کی قبولیت کے اثرات ہیں کہ مدینہ کی اجناس، تجارت میں برکات ہیں کہ مدینہ منورہ ہر حال سے امن اور معاشی اعتبار سے مستحکم ہے تمام اجناس اور پھل ہر موسم میں میسر آتے ہیں۔ (۳) جس علاقے میں انسان رہائش پذیر ہو اس علاقے کی خیر وبرکت اور استحکام کے لیے دعا کرنا مستحب ہے۔