معجم صغیر للطبرانی - حدیث 90

كِتَابِ الطَّهَارَةِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ وَاضِحٍ الْعَسَّالُ الْمِصْرِيُّ، حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ يَحْيَى الْبَلْخِيُّ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ سَالِمٍ، حَدَّثَنَا مِسْعَرُ بْنُ كِدَامٍ، عَنْ أَبِي الْعَنْبَسِ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: ((كُنْتُ أَحُتُّ الْمَنِيَّ مِنْ ثَوْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيُصَلِّي فِيهِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مِسْعَرٍ إِلَّا حَفْصُ بْنُ سَالِمٍ تَفَرَّدَ بِهِ حَامِدُ بْنُ يَحْيَى، وَأَبُو الْعَنْبَسِ الَّذِي رَوَى عَنْهُ مِسْعَرٌ هَذَا الْحَدِيثَ أَبُو الْعَنْبَسِ سَعِيدُ بْنُ كَثِيرِ بْنِ عُبَيْدٍ وَقَدْ رَوَى مِسْعَرٌ أَيْضًا عَنْ أَبِي الْعَنْبَسِ الْكَبِيرِ وَاسْمُهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَرْوَانَ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 90

طہارت کا بیان باب سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ’’میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے منی کھرچ دیتی تو آپ اس میں نماز ادا فرماتے۔‘‘
تشریح : اکثر علماء کا مذہب ہے کہ منی پاک ہے سیّدنا علی بن ابی طالب، سعد بن ابی وقاص، ابن عمر، عائشہ رضی اللہ عنہم، داؤد ظاہر اور احمد بن حنبل اور امام شافعی اور دیگر محدثین رحمہم اللہ بھی اسی کے قائل ہیں۔ منی کو پاک خیال کرنے والوں کی دلیل (مذکورہ حدیث ہے) جس میں منی کے کھرچنے کا بیان ہے کیونکہ اگر یہ نجس ہوتی تو اسے کھرچنا نا کافی ہوتا۔ نیز منی کو دھونے کی روایت استحباب، اور خوب طہارت پر محمول ہے۔ (شرح النووي: ۱؍۴۶۷)
تخریج : مسلم، کتاب الطهارة، باب حکم المني، رقم : ۲۸۸۔ سنن کبریٰ بیهقي: ۲؍۴۱۶۔ اکثر علماء کا مذہب ہے کہ منی پاک ہے سیّدنا علی بن ابی طالب، سعد بن ابی وقاص، ابن عمر، عائشہ رضی اللہ عنہم، داؤد ظاہر اور احمد بن حنبل اور امام شافعی اور دیگر محدثین رحمہم اللہ بھی اسی کے قائل ہیں۔ منی کو پاک خیال کرنے والوں کی دلیل (مذکورہ حدیث ہے) جس میں منی کے کھرچنے کا بیان ہے کیونکہ اگر یہ نجس ہوتی تو اسے کھرچنا نا کافی ہوتا۔ نیز منی کو دھونے کی روایت استحباب، اور خوب طہارت پر محمول ہے۔ (شرح النووي: ۱؍۴۶۷)