كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ الْمَرْوَزِيُّ الْحَافِظُ، بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُهْزَاذَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاقَ الْكَاشَغُونِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْكَبِيرِ بْنُ دِينَارٍ الصَّائِغُ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الْهَمْدَانِيُّ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الْأَعْمَشُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: " كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَعَزَّ الْمَاءُ فَدَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ بِإِنَاءٍ فَوَضَعَ يَدَهُ فِيهِ فَلَقَدْ رَأَيْتُ الْمَاءَ يَنْبُعُ مِنْ بَيْنِ أَصَابِعِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَرْوِهِ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ إِلَّا عَبْدُ الْكَبِيرِ بْنُ دِينَارٍ وَلَا عَنْهُ إِلَّا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاقَ
مناقب كا بيان
باب
سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں تھے تو پانی نایاب ہو گیا آپ نے ایک برتن منگوایا اور اس میں اپنا ہاتھ رکھا تو میں نے پانی کو آپ کی انگلیوں سے نکل کر گرتے ہوئے دیکھا۔‘‘
تشریح :
(۱) دورانِ سفر کسی مصیبت اور مشکل لاحق ہونے کی صورت میں اس کے ازالے کے لیے امیر وحاکم سے شکایت کرنا جائز ہے۔
(۲) اس حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عظیم معجزے کا بیان ہے اور اس طرح کے معجزے آپ سے ثابت ہوتے رہتے تھے۔
(۳) معجزات کو من وعن تسلیم کرنا لازم اور انہیں صدق دل سے تسلیم کرنا واجب ہے۔
تخریج :
بخاري، کتاب الوضوء، باب الوضوء من التور، رقم : ۱۹۹۔ سنن نسائي، رقم: ۷۸۔
(۱) دورانِ سفر کسی مصیبت اور مشکل لاحق ہونے کی صورت میں اس کے ازالے کے لیے امیر وحاکم سے شکایت کرنا جائز ہے۔
(۲) اس حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عظیم معجزے کا بیان ہے اور اس طرح کے معجزے آپ سے ثابت ہوتے رہتے تھے۔
(۳) معجزات کو من وعن تسلیم کرنا لازم اور انہیں صدق دل سے تسلیم کرنا واجب ہے۔