معجم صغیر للطبرانی - حدیث 898

كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَاهَانَ الْأُبُلِّيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ الْمُقَوِّمُ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ حَبِيبِ ابْنِ نَدْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو جَنَابٍ الْكَلْبِيِ يَحْيَى بْنُ أَبِي حَيَّةَ، عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ الْبَاهِلِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: " دَخَلْتُ الْجَنَّةَ فَسَمِعْتُ خَشْفَةً بَيْنَ يَدَيَّ فَقُلْتُ: يَا جِبْرِيلُ مَا هَذِهِ الْخَشْفَةُ؟ فَقَالَ: بِلَالٌ يَمْشِي أَمَامَكَ "، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ إِلَّا أَبُو جَنَابٍ الْكَلْبِيُّ وَلَا يُحْفَظُ عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ إِلَّا هَذَا الْحَدِيثُ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 898

مناقب كا بيان باب سیّدنا ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں جنت میں داخل ہوا تو اپنے آگے کچھ آہٹ محسوس کی تو میں نے کہا جبریل یہ کیا آواز ہے؟‘‘ انہوں نے کہا یہ بلال ہیں آپ کے آگے چل رہے ہیں۔‘‘
تشریح : (۱) اس حدیث میں سیّدنا بلال رضی اللہ عنہ کی فضیلت اور بلند مقام ومرتبہ کا بیان ہے۔ (۲) اس بلند مقام پر پہنچنے کی علت بلال نے خود بیان فرمائی کہ میں ہر وضو کے بعد دو رکعت نماز کا اہتمام ضرور کرتا ہوں۔ لہٰذا وضو کے بعد دو رکعت نماز کا اہتمام کرنا مستحب فعل ہے۔
تخریج : صحیح الجامع، رقم : ۳۳۶۹۔ مجمع الزوائد: ۹؍۲۹۹۔ (۱) اس حدیث میں سیّدنا بلال رضی اللہ عنہ کی فضیلت اور بلند مقام ومرتبہ کا بیان ہے۔ (۲) اس بلند مقام پر پہنچنے کی علت بلال نے خود بیان فرمائی کہ میں ہر وضو کے بعد دو رکعت نماز کا اہتمام ضرور کرتا ہوں۔ لہٰذا وضو کے بعد دو رکعت نماز کا اہتمام کرنا مستحب فعل ہے۔