معجم صغیر للطبرانی - حدیث 888

كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُبَيْرٍ الْعَطَّارُ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ هَاشِمِ بْنِ الْبَرِيدِ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ بَكْرِ بْنِ وَائِلٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: ((مَا ضَرَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ امْرَأَةً مِنْ نِسَائِهِ قَطُّ وَلَا ضَرَبَ بِيَدِهِ شَيْئًا قَطُّ إِلَّا أَنْ يُجَاهِدَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَمَا نِيلَ مِنْهُ شَيْءٌ قَطُّ فَانْتَقَمَ مِنْ صَاحِبِهِ إِلَّا أَنْ تُنْتَهَكَ مَحَارِمُ اللَّهِ فَيَنْتَقِمُ لَهُ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ بَكْرِ بْنِ وَائِلٍ إِلَّا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ تَفَرَّدَ بِهِ عَلِيُّ بْنُ هَاشِمٍ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 888

مناقب كا بيان باب سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیویوں میں سے کبھی کسی عورت کو نہیں مارا اور نہ کسی اور چیز کو اپنے ہاتھ سے مارا ہے مگر یہ کہ اللہ کی راہ میں جہاد کریں اور جو تکلیف بھی آپ کو کسی ساتھی سے پہنچی تو آپ نے اس کا کبھی انتقام نہیں لیا۔ مگر جب اللہ تعالیٰ کی حرمتوں کی ہتک اور توہین ہوتی تو اللہ کے لیے اس کا انتقام لیتے تھے۔‘‘
تشریح : (۱) اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے شاندار اوصاف کا بیان ہے اور تمام مسلمانوں کو ان اوصاف سے متصف ہونے کی کوشش کرنی چاہیے۔ (۲) بیوی سے درگزر کرنا اور خدام کی غفلتوں اور لا پراوئیوں کو برداشت کرنا مستحب فعل ہے۔ (۳) ذاتی انتقام نہ لینا افضل عمل ہے۔ البتہ جہاں حرمتیں پامال ہوں اور حدود اللہ سے تجاوز ہو تو وہاں انتقال لینا لازم ہے۔
تخریج : مسلم، کتاب الفضائل، باب مباعدته، رقم : ۲۳۲۸۔ معجم الاوسط، رقم : ۵۴۲۸۔ (۱) اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے شاندار اوصاف کا بیان ہے اور تمام مسلمانوں کو ان اوصاف سے متصف ہونے کی کوشش کرنی چاہیے۔ (۲) بیوی سے درگزر کرنا اور خدام کی غفلتوں اور لا پراوئیوں کو برداشت کرنا مستحب فعل ہے۔ (۳) ذاتی انتقام نہ لینا افضل عمل ہے۔ البتہ جہاں حرمتیں پامال ہوں اور حدود اللہ سے تجاوز ہو تو وہاں انتقال لینا لازم ہے۔