معجم صغیر للطبرانی - حدیث 887

كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ اللَّيْثِ الْجَوْهَرِيُّ، بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْأَسَدِيُّ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنِ الْعَبَّاسِ بْنِ ذَرِيحٍ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ عَلِيٍّ عَلَيْهِ السَّلَامُ قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " لِكُلِّ نَبِيٍّ حَوَارِيٌّ، وَحَوَارِيَّ: الزُّبَيْرُ وَابْنُ عَمَّتِي " لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الْعَبَّاسِ إِلَّا شَرِيكٌ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 887

مناقب كا بيان باب سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا۔ ہر نبی کا ایک خاص معاون اور مددگار ہوتا ہے اور میرا معاون زبیر ہے۔ جو میری پھوپھی کا بیٹا ہے۔‘‘
تشریح : اس حدیث میں زبیر بن عوام کی فضیلت وعظمت کا بیان ہے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے معاون خاص تھے۔ ہر نبی کے لیے معاون خاص ہوتا ہے اور اس امت میں یہ نصیب زبیر بن عوام کے حصہ آیا جو ان کی خوش بختی کی دلیل ہے۔
تخریج : بخاري، کتاب الجهاد، باب فضل الطلیعة، رقم : ۲۸۴۶۔ مسلم، کتاب فضائل الصحابة، باب من فضائل طلحة رضي الله عنه : ۲۴۱۵۔ اس حدیث میں زبیر بن عوام کی فضیلت وعظمت کا بیان ہے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے معاون خاص تھے۔ ہر نبی کے لیے معاون خاص ہوتا ہے اور اس امت میں یہ نصیب زبیر بن عوام کے حصہ آیا جو ان کی خوش بختی کی دلیل ہے۔