كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُنْدَارٍ الْأَصْبَهَانِيُّ الْبَاطِرْقَانِيُّ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَمْرٍو الْبَجَلِيُّ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: ((كُنَّا نَأْكُلُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ فَنَسْمَعُ تَسْبِيحَ الطَّعَامِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مَنْصُورٍ إِلَّا إِسْرَائِيلُ
مناقب كا بيان
باب
سیّدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھانا کھاتے تو کھانے کی تسبیح ہمیں سنائی دیتی۔‘‘
تشریح :
(۱) اس حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزہ کا بیان ہے کہ آپ کی مجلس میں ماکولات بھی تسبیح کہتے۔
(۲) جمادات میں بھی سوچنے کی حس اور تسبیح وتحمید کرنے کا مادہ ودیعت ہے جس کا عقل انسانی ادراک نہیں کرسکتی۔
تخریج :
بخاري، کتاب المناقب، باب علامات النبوة فی الاسلام، رقم : ۳۵۷۹۔ سنن ترمذي، کتاب المناقب، باب، رقم : ۳۶۳۳۔
(۱) اس حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزہ کا بیان ہے کہ آپ کی مجلس میں ماکولات بھی تسبیح کہتے۔
(۲) جمادات میں بھی سوچنے کی حس اور تسبیح وتحمید کرنے کا مادہ ودیعت ہے جس کا عقل انسانی ادراک نہیں کرسکتی۔