معجم صغیر للطبرانی - حدیث 863

كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابٌ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُلَيْمَانَ أَبُو مَعْشَرٍ الدَّارِمِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ أَبِي دَاوُدَ، عَنِ الْهَيْثَمِ بْنِ حَبِيبٍ الصَّيْرَفِيِّ، عَنْ عَطِيَّةَ الْعَوْفِيِّ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((إِنَّ أَهْلَ الدَّرَجَاتِ الْعُلَى لَيَرَاهُمْ مَنْ هُوَ أَسْفَلُ مِنْهُمْ كَمَا تَرَوْنَ الْكَوْكَبَ الدُّرِّيَّ فِي أُفُقِ السَّمَاءِ وَإِنَّ أَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ لَمِنْهُمْ وَأَنْعَمَا)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الْهَيْثَمِ إِلَّا حَفْصُ بْنُ أَبِي دَاوُدَ تَفَرَّدَ بِهِ أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 863

مناقب كا بيان باب سیّدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی علیہ السلام نے فرمایا: ’’بلند درجات والوں کو نیچے والے لوگ (جنت میں اس طرح) دیکھیں گے جس طرح تم آسمان کے کناروں میں ستاروں کو دیکھتے ہو اور ابوبکر وعمر رضی اللہ عنہما ان میں سے ہوں گے اور وہ بہت اچھے مقام میں ہوں گے۔‘‘
تشریح : (۱) یہ روایت اگرچہ سنداً ضعیف ہے۔ تاہم شواہد کی بنا پر قابل حجت ہے۔ (۲) شیخ البانی رحمہ اللہ نے مجموعی طرق کے اعتبار سے اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے۔ (دیکھئے: الروض النضیر فی ترتیب و تخریج معجم الطبرانی الصغیر، رقم: ۹۷۰) (۳) اس حدیث سے معلوم ہوا اہل ایمان حسبِ ایمان جنت میں درجات پائیں گے، لہٰذا مؤمن کو بلند درجات کے حصول کے لیے محنت کرنی چاہیے۔ (۴) آسمان سے چمکنے والے ستارے زمین سے بہت بلند ہوتے ہیں لہٰذا اہل جنت کے درجات میں بھی بہت زیادہ فرق ہے۔ (۵) یعنی شیخین رضی اللہ عنہما بہت زیادہ نعمتوں میں اور اللہ کے بے شمار انعامات سے سرفراز ہوں گے۔ (۶) اس حدیث میں دونوں جلیل القدر خلفاء کی فضیلت و عظمت اور جنت کی واضح بشارت کا بھی تذکرہ ہے۔
تخریج : سنن ابي داود، کتاب الحروف رقم: ۳۹۸۷۔ سنن ترمذي، کتاب المناقب، باب مناقب ابي بکر الصدیق رضي الله عنه، رقم : ۳۶۵۸ سنن ابن ماجة، رقم: ۹۶۔ (۱) یہ روایت اگرچہ سنداً ضعیف ہے۔ تاہم شواہد کی بنا پر قابل حجت ہے۔ (۲) شیخ البانی رحمہ اللہ نے مجموعی طرق کے اعتبار سے اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے۔ (دیکھئے: الروض النضیر فی ترتیب و تخریج معجم الطبرانی الصغیر، رقم: ۹۷۰) (۳) اس حدیث سے معلوم ہوا اہل ایمان حسبِ ایمان جنت میں درجات پائیں گے، لہٰذا مؤمن کو بلند درجات کے حصول کے لیے محنت کرنی چاہیے۔ (۴) آسمان سے چمکنے والے ستارے زمین سے بہت بلند ہوتے ہیں لہٰذا اہل جنت کے درجات میں بھی بہت زیادہ فرق ہے۔ (۵) یعنی شیخین رضی اللہ عنہما بہت زیادہ نعمتوں میں اور اللہ کے بے شمار انعامات سے سرفراز ہوں گے۔ (۶) اس حدیث میں دونوں جلیل القدر خلفاء کی فضیلت و عظمت اور جنت کی واضح بشارت کا بھی تذکرہ ہے۔