معجم صغیر للطبرانی - حدیث 857

كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابٌ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْبَصْرِيُّ وَكِيلُ أَبِي أَكْثَمَ، حَدَّثَنَا أَبُو الْخَطَّابِ زِيَادُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ سُعَيْرِ بْنِ الْخِمْسِ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((بُعِثْتُ رَحْمَةً مُهْدَاةً)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الْأَعْمَشِ إِلَّا مَالِكُ بْنُ سُعَيْرٍ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 857

مناقب كا بيان باب سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مجھے باعثِ ہدایت و رحمت بنا کر مبعوث کیا گیا۔‘‘
تشریح : (۱) معلوم ہوا اللہ رب العزت نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو باعثِ ہدایت و رحمت بنا کر مبعوث کیا ہے۔ (۲) عربی لغت میں لفظ رحمت دو چیزوں سے مرکب ہے۔ (۱) الرقۃ (۲) والعتف یعنی رقت، احسان اور مہربانی کو رحمت کہا جاتا ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک وصف رحمۃ للعالمین بھی تھا۔ (دیکھئے سورہ الانبیاء: ۱۰۷) (۳) نبی صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو شرک و کفر کے اندھیروں سے ایمان و اسلام کی روشنی کی طرف لائے تھے جیسا کہ سورہ اٰل عمران کی آیت نمبر ۱۶۴ میں بیان ہے۔
تخریج : سلسلة صحیحة رقم: ۴۹۰، معجم الاوسط، رقم : ۲۹۸۱۔ مجمع الزوائد: ۸؍۲۵۷ اسناده صحيح ۔ (۱) معلوم ہوا اللہ رب العزت نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو باعثِ ہدایت و رحمت بنا کر مبعوث کیا ہے۔ (۲) عربی لغت میں لفظ رحمت دو چیزوں سے مرکب ہے۔ (۱) الرقۃ (۲) والعتف یعنی رقت، احسان اور مہربانی کو رحمت کہا جاتا ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک وصف رحمۃ للعالمین بھی تھا۔ (دیکھئے سورہ الانبیاء: ۱۰۷) (۳) نبی صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو شرک و کفر کے اندھیروں سے ایمان و اسلام کی روشنی کی طرف لائے تھے جیسا کہ سورہ اٰل عمران کی آیت نمبر ۱۶۴ میں بیان ہے۔