كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابٌ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عُمَرَ الْوَكِيعِيُّ، بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا مِسْعَرُ بْنُ كِدَامٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ: سَمَّى لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَفْسَهُ أَسْمَاءً مِنْهَا مَا حَفِظْنَاهَا فَقَالَ: ((أَنَا مُحَمَّدٌ وَأَحْمَدُ وَالْمُقَفِّي وَنَبِيُّ الرَّحْمَةِ وَنَبِيُّ الْملْحَمَةِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مِسْعَرٍ إِلَّا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ تَفَرَّدَ بِهِ إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِ
مناقب كا بيان
باب
سیّدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ہمارے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے کچھ نام بیان کیے۔ ان میں سے کچھ وہ ہیں جو ہم نے یاد کرلیے۔ آپ نے فرمایا: ’’میرا نام محمد، احمد، مقفی، نبی الرحمتہ، نبی الملحمۃ ہے۔‘‘
تشریح :
(۱) اس حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے چند مبارک نام مذکور ہیں۔ جبکہ آپ کے ان کے سوا کتاب و سنت اور دیگر کتب سماویہ میں بھی کئی نام وارد ہیں۔
(۲) المقفی: انبیاء کے آخر میں آنے والا یا انبیاء کرام کا متبع۔
(۳) نبی رحمت سے مراد امت پر رحمت کرنے والا اور انتہائی شفیق ومہربان اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان اوصاف کی عملی تصویر تھے۔ (مزید دیکھئے فوائد حدیث نمبر ۱۵۶)
تخریج :
تقدم تخریجه: ۱۵۶۔
(۱) اس حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے چند مبارک نام مذکور ہیں۔ جبکہ آپ کے ان کے سوا کتاب و سنت اور دیگر کتب سماویہ میں بھی کئی نام وارد ہیں۔
(۲) المقفی: انبیاء کے آخر میں آنے والا یا انبیاء کرام کا متبع۔
(۳) نبی رحمت سے مراد امت پر رحمت کرنے والا اور انتہائی شفیق ومہربان اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان اوصاف کی عملی تصویر تھے۔ (مزید دیکھئے فوائد حدیث نمبر ۱۵۶)