معجم صغیر للطبرانی - حدیث 844

كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَيْسَانَ الثَّقَفِيُّ الْمَدِينِيُّ الْأَصْبَهَانِيُّ، سَنَةَ تِسْعِينَ وَمِائَتَيْنِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَمْرٍو، حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ مُصَرِّفٍ، عَنْ عَمِيرَةَ بْنِ سَعْدٍ قَالَ: شَهِدْتُ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَلَى الْمِنْبَرِ يُنَاشِدُ أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: مَنْ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ غَدِيرِ خُمٍّ يَقُولُ مَا قَالَ؟ فَلْيَشْهَدْ فَقَامَ اثْنَا عَشَرَ رَجُلًا مِنْهُمْ: أَبُو هُرَيْرَةَ وَأَبُو سَعِيدٍ وَأَنَسُ بْنُ مَالِكٍ فَشَهِدُوا أَنَّهُمْ سَمِعُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ((مَنْ كُنْتُ مَوْلَاهُ فَعَلِيٌّ مَوْلَاهُ اللَّهُمَّ وَالِ مَنْ وَالَاهُ وَعَادِ مَنْ عَادَاهُ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مِسْعَرٍ إِلَّا إِسْمَاعِيلُ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 844

مناقب كا بيان باب عمیرۃ بن سعد کہتے ہیں میں نے سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کو منبر پر دیکھا وہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو قسم دے رہے تھے کہ کون ہے جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے غدیرِ خم میں جو کچھ آپ نے کہا وہ سنا ہو؟ وہ گواہی دے تو بارہ آدمی اٹھے جن میں ابوہریرہ، ابوسعید اور انس بن مالک رضی اللہ عنہم تھے انہوں نے یہ گواہی دی کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’اے اللہ جس کا میں مولیٰ ہوں علی بھی اس کا مولیٰ ہے۔ اے اللہ! جو اس کو دوست رکھے تو بھی اس سے دوستی رکھ اور جو اس سے دشمنی رکھے تو بھی اس سے دشمنی رکھ۔‘‘
تشریح : (۱) ولی دشمن کا متضاد ہے یعنی مفہوم یہ ہے کہ جس سے میں محبت کرتا ہوں علی رضی اللہ عنہ بھی اس سے محبت کریں گے اور ایک قول ہے کہ جو مجھ سے محبت کرتا ہے علی رضی اللہ عنہ بھی اس سے محبت کریں گے۔ ( تحفة الاحوذي: ۹؍۱۲۶) (۲) اس حدیث میں سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی فضیلت ومنقبت کا بیان ہے۔
تخریج : مسند احمد: ۱؍۸۴ قال شعیب الارناؤط صحیح لغیره ۔ مسند ابي یعلی، رقم: ۵۶۷۔ (۱) ولی دشمن کا متضاد ہے یعنی مفہوم یہ ہے کہ جس سے میں محبت کرتا ہوں علی رضی اللہ عنہ بھی اس سے محبت کریں گے اور ایک قول ہے کہ جو مجھ سے محبت کرتا ہے علی رضی اللہ عنہ بھی اس سے محبت کریں گے۔ ( تحفة الاحوذي: ۹؍۱۲۶) (۲) اس حدیث میں سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی فضیلت ومنقبت کا بیان ہے۔