معجم صغیر للطبرانی - حدیث 841

كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ الْحَسَنِ أَبُو عَلِيٍّ الْمِصْرِيُّ، حَدَّثَنَا بَكَّارُ بْنُ قُتَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو الْمُطَرِّفِ بْنُ أَبِي الْوَزِيرِ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكَرَةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((أَرَأَيْتُمْ إِنْ كَانَ جُهَيْنَةُ، وَمُزَيْنَةُ، وَأَسْلَمُ، وَغِفَارٌ خَيْرًا عِنْدَ اللَّهِ مِنْ أَسَدٍ، وَغَطَفَانَ وَمِنْ بَنِي عَامِرِ بْنِ صَعْصَعَةَ هَلْ خَابُوا وَخَسِرُوا؟)) قَالُوا: نَعَمْ؛ فَإِنَّ جُهَيْنَةَ، وَمُزَيْنَةَ، وَأَسْلَمَ، وَغِفَارًا خَيْرٌ مِنْ أَسَدٍ، وَغَطَفَانَ، وَمِنْ بَنِي عَامِرِ بْنِ صَعْصَعَةَ "، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مُوسَى بْنِ عَبْدِ الْمَلِكِ إِلَّا أَبُو الْمُطَرِّفِ بْنُ أَبِي الْوَزِيرِ وَاسْمُهُ إِبْرَاهِيمُ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 841

مناقب كا بيان باب سیّدنا ابوبکرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بتاؤ جہینہ، مزینہ، اسلم اور غفار قبیلے اسد غطفان اور بنی عامر بن صعصعۃ سے اگر اللہ کے ہاں بہتر ہوں تو کیا وہ ناکام و نامراد رہیں گے؟‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے کہا جی ہاں کیونکہ جہینہ، مزینہ، اسلم اور غفار قبیلے اور اسد، غطفان اور بنی عامر صعصعۃ سے بہتر ہیں۔‘‘
تشریح : (۱) یہ حدیث دلیل ہے کہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک جہینہ، مزنیہ، اسلم اور عفار قبائل اسد، عطفان اور بنو عامر بن صعصعہ سے افضل اور بہتر ہیں۔ (۲) قبائل کی تقسیم محض شناخت وتعارف کے لیے ہے ہر قبیلے کا وہی فرد معزز ومحترم ہے جو متقی وپرہیز گار ہے۔ البتہ متقی پرہیزگار کسی کا معزز ومحترم قبیلہ سے تعلق اس کی عظمت کو دوچند کردیتا ہے۔
تخریج : بخاري، کتاب المناقب، باب ذکر اسلم وغفارا، رقم : ۳۵۱۶۔ مسلم، کتاب فضائل الصحابة باب من فضائل غفار واسلم، رقم : ۲۵۲۲۔ (۱) یہ حدیث دلیل ہے کہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک جہینہ، مزنیہ، اسلم اور عفار قبائل اسد، عطفان اور بنو عامر بن صعصعہ سے افضل اور بہتر ہیں۔ (۲) قبائل کی تقسیم محض شناخت وتعارف کے لیے ہے ہر قبیلے کا وہی فرد معزز ومحترم ہے جو متقی وپرہیز گار ہے۔ البتہ متقی پرہیزگار کسی کا معزز ومحترم قبیلہ سے تعلق اس کی عظمت کو دوچند کردیتا ہے۔