معجم صغیر للطبرانی - حدیث 839

كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ اللِّحْيَانِيُّ الْعَكَّاوِيُّ بِمَدِينَةِ عَكَّاءَ سَنَةَ خَمْسٍ وَسَبْعِينَ وَمِائَتَيْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ الْعَسْقَلَانِيُّ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ أَبُو مُعَاوِيَةَ وَوَرْقَاءُ بْنُ عُمَرَ الْيَشْكُرِيُّ، عَنْ حُصَيْنِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيُّ، حَدَّثَتْنِي أُمُّ عَاصِمٍ امْرَأَةُ عُتْبَةَ بْنِ فَرْقَدٍ السُّلَمِيِّ قَالَتْ: كُنَّا عِنْدَ عُتْبَةَ أَرْبَعَ نِسْوَةٍ مَا مِنَّا امْرَأَةٌ إِلَّا وَهِيَ تَجْتَهِدُ فِي الطِّيبِ لِتَكُونَ أَطْيَبَ مِنْ صَاحِبَتِهَا وَمَا يَمَسُّ عُتْبَةُ الطِّيبَ إِلَّا يَمَسُّ دُهْنًا يَمْسَحُ بِهِ لِحْيَتِهِ وَهُوَ أَطْيَبُ رِيحًا مِنَّا وَكَانَ إِذَا خَرَجَ إِلَى النَّاسِ قَالُوا: مَا شَمِمْنَا رِيحًا أَطْيَبَ مِنْ رِيحِ عُتْبَةَ فَقُلْتُ لَهُ يَوْمًا: إِنَّا لَنَجْتَهِدُ فِي الطِّيبِ وَلَأَنْتَ أَطْيَبُ مِنَّا رِيحًا فَمِمَّ ذَاكَ؟ فَقَالَ: أَخَذَنِي الشَّرَا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْتُهُ فَشَكَوْتُ ذَلِكَ إِلَيْهِ فَأَمَرَنِي أَنْ أَتَجَرَّدَ فَتَجَرَّدْتُ وَقَعَدْتُ بَيْنَ يَدَيْهِ وَأَلْقَيْتُ ثَوْبِي عَلَى فَرْجِي فَنَفَثَ فِي يَدِهِ عَلَى ظَهْرِي وَبَطْنِي فَعَقَبَ بِي هَذَا الطِّيبُ مِنْ يَوْمَئِذِ لَمْ يَرْوِهِ عَنْ وَرْقَاءَ إِلَّا آدَمُ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 839

مناقب كا بيان باب عتبہ بن فرقد سلمی کی عورت ام عاصم کہتی ہے کہ ہم چار عورتیں عتبہ کے پاس تھیں اور ہم میں سے ہر ایک یہ کوشش کرتی کہ وہ دوسری سے زیادہ خوشبو دار ہو اور عتبہ نے کبھی خوشبو نہیں لگائی مگر صرف داڑھی کو تیل لگاتے اور وہ ہم سے زیادہ خوشبودار ہوتے جب وہ لوگوں کی طرف جاتے تو لوگ کہتے کہ عتبہ کی خوشبو سے زیادہ اچھی خوشبو ہم نے نہیں دیکھی تو میں نے ایک دن ان سے کہا کہ ہم خوشبو لگاتی ہیں بہت محنت کرتی ہیں لیکن پھر بھی آپ کی خوشبو ہم سے بہتر ہے۔ یہ بات کیا ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ مجھے ایک دفعہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں خارش ہوگئی تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آکر اس کی شکایت کی آپ نے مجھے حکم دیا کہ میں کپڑے اتار دوں تو میں کپڑے اتار کر اپنی شرمگاہ پر ایک کپڑا ڈال کر آپ کے سامنے بیٹھ گیا آپ نے میری پیٹھ اور پیٹ پر دم کیا اس دن سے وہ خوشبو اب تک میرے جسم میں باقی ہے۔‘‘
تخریج : الاحاد والمثانی، رقم : ۱۳۸۷۔ مجمع الزوائد: ۸؍۲۸۲۔ طبراني کبیر: ۱۷؍۳۲۹۔ قال الهیثمي هذا حدیث ضعیفٌ۔