معجم صغیر للطبرانی - حدیث 818

كِتَابُ صِفَةِ الْجَنَّةِ بَابٌ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِسْحَاقَ أَبُو عَوَانَةَ النَّيْسَابُورِيُّ الْحَافِظُ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَقِيلٍ النَّيْسَابُورِيُّ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ السُّلَمِيُّ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ، عَنْ شُعْبَةَ بْنِ الْحَجَّاجِ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: " رُفِعَتْ لِي سِدْرَةُ الْمُنْتَهَى فَإِذَا أَرْبَعَةُ أَنْهَارٍ؛ نَهْرَانِ ظَاهِرَانِ وَنَهْرَانِ بَاطِنَانِ فَأَمَّا الظَّاهِرَانِ فَالنِّيلُ وَالْفُرَاتُ وَأَمَّا الْبَاطِنَانِ فَنَهَرَانِ فِي الْجَنَّةِ وَأُتِيتُ بِثَلَاثَةِ أَقْدَاحٍ: قَدَحٌ فِيهِ لَبَنٌ وَقَدَحٌ فِيهِ عَسَلٌ وَقَدَحٌ فِيهِ خَمْرٌ فَأَخَذْتُ الَّذِي الَّذِي فِيهِ اللَّبَنُ فَشَرِبْتُ فَقِيلَ أَصَبْتَ الْفِطْرَةَ أَنْتَ وَأُمَّتُكَ " لَمْ يَرْوِهِ عَنْ شُعْبَةَ إِلَّا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ تَفَرَّدَ بِهِ حَفْصُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 818

جنت كا بيان باب سیّدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میرے لیے سدرۃ المنتہی اٹھائی گئی تو وہاں چار نہریں تھیں دو نہریں ظاہر تھیں اور دو پوشیدہ تھیں۔ جو دو نہریں ظاہر تھیں وہ نیل اور فرات اور جو دو نہریں پوشیدہ تھیں وہ جنت میں تھیں۔ پھر میرے پاس تین پیالے لائے گئے۔(۱) ایک پیالے میں دودھ تھا۔ دوسرے پیالے میں شہد اور تیسرے میں شراب۔ تو میں نے دودھ کا پیالہ لے کر پی لیا تو مجھ کہا گیا تو نے اور تیری امت نے فطرت کو پالیا ہے۔‘‘
تشریح : (۱) یہ حدیث دلیل ہے کہ سدرۃ المنتہیٰ کی جڑ سے جنت کی چار نہریں پھوٹتی ہیں پھر دو باطنی نہریں ہیں۔ مقاتل کہتے ہیں باطنی نہریں سلسبیل اور کوثر ہیں۔ اور ظاہر نہروں کی وضاحت مذکورہ حدیث میں موجود ہے کہ وہ نیل وفرات ہیں۔ (۲) واقعہ معراج حقیقت پر مبنی ہے اور راجح موقف کے مطابق آپ کو جسمانی معراج ہوئی تھی۔
تخریج : بخاري، کتاب الاشربة، باب شرب اللبن، رقم : ۵۲۸۷۔ (۱) یہ حدیث دلیل ہے کہ سدرۃ المنتہیٰ کی جڑ سے جنت کی چار نہریں پھوٹتی ہیں پھر دو باطنی نہریں ہیں۔ مقاتل کہتے ہیں باطنی نہریں سلسبیل اور کوثر ہیں۔ اور ظاہر نہروں کی وضاحت مذکورہ حدیث میں موجود ہے کہ وہ نیل وفرات ہیں۔ (۲) واقعہ معراج حقیقت پر مبنی ہے اور راجح موقف کے مطابق آپ کو جسمانی معراج ہوئی تھی۔