معجم صغیر للطبرانی - حدیث 808

كِتَابُ صِفَةِ الْجَنَّةِ بَابٌ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سُوَيْدٍ الشِّبَامِيُّ، بِمَدِينَةِ شِبَامَ بِالْيَمَنِ سَنَةَ اثْنَتَيْنِ وَثَمَانِينَ وَمِائَتَيْنِ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ، عَنِ الْأَغَرِّ أَبِي مُسْلِمٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، وَأَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُمَا قَالَا: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: " يُقَالُ لِأَهْلِ الْجَنَّةِ: إِنَّ لَكُمْ أَنْ تَصِحُّوا فَلَا تَسْقَمُوا أَبَدًا وَإِنَّ لَكُمْ أَنْ تَعِيشُوا فَلَا تَمُوتُوا أَبَدًا وَإِنَّ لَكُمْ أَنْ تَنْعَمُوا فَلَا تَبْأَسُوا أَبَدًا وَإِنَّ لَكُمْ أَنْ تَشِبُّوا فَلَا تَهْرَمُوا أَبَدًا " لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الثَّوْرِيِّ إِلَّا عَبْدُ الرَّزَّاقِ وَوَهِمَ أَبُو إِسْحَاقَ السَّبِيعِيُّ فِي كُنْيَةِ الْأَغَرِّ فَقَالَ: أَبُو مُسْلِمٍ وَالصَّوَابُ مَا رَوَى أَهْلُ الْمَدِينَةِ: الزُّهْرِيُّ، وَصَفْوَانُ بْنُ سُلَيْمٍ وَغَيْرُهُمَا فَقَالُوا: عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ مُسْلِمٍ الْأَغَرِّ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 808

جنت كا بيان باب سیّدنا ابوہریرہ اور ابوسعید رضی اللہ عنہما کہتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جنتیوں کو کہا جائے گا بے شک تمہارا یہ حق ہے کہ تم ہمیشہ صحت مند رہو اور تمہارا یہ حق ہے کہ تم زندہ رہو اور تمہیں کبھی موت نہ آئے اور تمہارے لیے یہ بھی حق ہے کہ تم ہمیشہ جوان رہو کبھی بھی بوڑھے نہ ہو۔‘‘
تشریح : یہ حدیث دلیل ہے کہ جنت کی نعمتیں دائمی ہیں اور جنت میں داخل ہونے والوں کو کبھی کسی پریشانی، بیماری، بڑھاپے وغیرہ کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ جنت کا شباب حسن اور انعامات دائمی اور کبھی نہ ختم ہونے والے ہیں سو غلامانِ دنیا اور خواہشات وعارضی زندگی کے اسیران کو غور وفکر کرنا چاہیے اور جنت کے انعامات کا دنیا کی آسائشوں سے موازنہ نہ کرنا چاہیے اور عارضی راحتوں کے بدلے دائمی خوشیوں کو ضائع نہیں کرنا چاہیے یہ نری حماقت اور پرلے درجے کی کم عقلی ہے۔
تخریج : مسلم، کتاب الجنة وصفة، باب فی دوام نعیم اهل الجنة، رقم : ۲۸۳۷۔ سنن ترمذي، کتاب تفسیر القرآن، باب سورة الزمر، رقم : ۳۲۴۶۔ یہ حدیث دلیل ہے کہ جنت کی نعمتیں دائمی ہیں اور جنت میں داخل ہونے والوں کو کبھی کسی پریشانی، بیماری، بڑھاپے وغیرہ کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ جنت کا شباب حسن اور انعامات دائمی اور کبھی نہ ختم ہونے والے ہیں سو غلامانِ دنیا اور خواہشات وعارضی زندگی کے اسیران کو غور وفکر کرنا چاہیے اور جنت کے انعامات کا دنیا کی آسائشوں سے موازنہ نہ کرنا چاہیے اور عارضی راحتوں کے بدلے دائمی خوشیوں کو ضائع نہیں کرنا چاہیے یہ نری حماقت اور پرلے درجے کی کم عقلی ہے۔