كِتَابُ الفِتَنِ بَابٌ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ مُحَمَّدٍ السِّمْسَارُ الْوَاسِطِيُّ، حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُفْيَانَ الْمَدَنِيُّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((تَفْتَرِقُ هَذِهِ الْأُمَّةُ عَلَى ثَلَاثٍ وَسَبْعِينَ فِرْقَةً كُلُّهُمْ فِي النَّارِ إِلَّا وَاحِدَةً)) قَالُوا: وَمَا هِيَ تِلْكَ الْفُرْقَةُ؟ قَالَ: ((مَا أَنَا عَلَيْهِ الْيَوْمَ وَأَصْحَابِي)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ يَحْيَى إِلَّا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُفْيَانَ
فتن كا بيان
باب
سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اس امت کے (۷۳) تہتر فرقے ہوں گے جو سب کے سب جہنم میں جائیں گے مگر ایک( جنت میں جائے گا)‘‘ صحابہ نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وہ کون سا فرقہ ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس طریقہ پر آج میں اور میرے صحابہ ہیں۔‘‘
تشریح :
(۱) اس حدیث میں یہ پیشین گوئی ہے کہ امت مسلمہ تہتر فرقوں میں منقسم ہوگی جو اس وقت حرف بہ حرف پوری ہوتی ہے کہ مسلمان بے شمار فرقوں میں بٹ چکے ہیں اور ہر گروہ کا دعویٰ ہے کہ وہ حق پرست ہے۔
(۲) ہر باطل فرقے کا اعتقاد ودعویٰ تو یہی ہوگا کہ وہ حق پر ہے جس سے عام انسان کے لیے حق کی پہچان مشکل ہوجاتی ہے۔ لیکن حدیث میں حق پرستوں کی شناخت انتہائی آسان کردی گئی ہے کہ اہل حق وہ ہیں جو کتاب وسنت کے قائل وفاعل اور اسوۂ رسول واسوۂ صحابہ کے پرستار ہیں۔ ہر وہ گروہ اور فرقہ باطل ہے جو کتاب وسنت کے علاوہ تقلید، شخصیت پرستی یا شرک وبدعات کی تعلیم دیتا اور کتاب وسنت کے روشن دلائل کو مسخ کرکے اپنی خواہشات کو ترویج دیتا ہے۔ لہٰذا کسی کے مزین اقوال وافعال اور ظاہری تقویٰ وطہارت سے متاثر مت ہوں بلکہ انہیں کتاب وسنت کے دلائل سے پرکھیں اگر ان کی تعلیمات اقوال وافعال اور نظریات کتاب وسنت کے موافق ہیں تو یہی فرقہ ناجیہ ہے۔
تخریج :
سنن ابي داود، کتاب السنۃ باب شرح السنة، رقم : ۴۵۹۶ قال الشیخ الالباني حسن صحیح۔ ابن حبان، رقم : ۶۷۳۱۔
(۱) اس حدیث میں یہ پیشین گوئی ہے کہ امت مسلمہ تہتر فرقوں میں منقسم ہوگی جو اس وقت حرف بہ حرف پوری ہوتی ہے کہ مسلمان بے شمار فرقوں میں بٹ چکے ہیں اور ہر گروہ کا دعویٰ ہے کہ وہ حق پرست ہے۔
(۲) ہر باطل فرقے کا اعتقاد ودعویٰ تو یہی ہوگا کہ وہ حق پر ہے جس سے عام انسان کے لیے حق کی پہچان مشکل ہوجاتی ہے۔ لیکن حدیث میں حق پرستوں کی شناخت انتہائی آسان کردی گئی ہے کہ اہل حق وہ ہیں جو کتاب وسنت کے قائل وفاعل اور اسوۂ رسول واسوۂ صحابہ کے پرستار ہیں۔ ہر وہ گروہ اور فرقہ باطل ہے جو کتاب وسنت کے علاوہ تقلید، شخصیت پرستی یا شرک وبدعات کی تعلیم دیتا اور کتاب وسنت کے روشن دلائل کو مسخ کرکے اپنی خواہشات کو ترویج دیتا ہے۔ لہٰذا کسی کے مزین اقوال وافعال اور ظاہری تقویٰ وطہارت سے متاثر مت ہوں بلکہ انہیں کتاب وسنت کے دلائل سے پرکھیں اگر ان کی تعلیمات اقوال وافعال اور نظریات کتاب وسنت کے موافق ہیں تو یہی فرقہ ناجیہ ہے۔