كِتَابُ الفِتَنِ بَابٌ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ هِشَامٍ الرَّقِّيُّ، بِنَصِيبِينَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُصَفًّى، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ مُجَالِدٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ شُرَيْحٍ الْقَاضِي، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: " يَا عَائِشَةُ ﴿إِنَّ الَّذِينَ فَرَّقُوا دِينَهُمْ وَكَانُوا شِيَعًا﴾ [الأنعام: 159] هُمْ أَصْحَابُ الْبِدَعِ وَأَصْحَابُ الْأَهْوَاءِ وَلَيْسَ لَهُمْ تَوْبَةٌ أَنَا مِنْهُمْ بَرِيءٌ وَهُمْ مِنِّي بِرَاءٌ " لَمْ يَرْوِهِ عَنْ شُعْبَةَ إِلَّا بَقِيَّةُ تَفَرَّدَ بِهِ ابْنُ مُصَفًّى وَهُوَ حَدِيثُهُ
فتن كا بيان
باب
سیّدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا: ’’اے عائشہ رضی اللہ عنہا ! جن لوگوں نے اپنے دین کو بانٹ لیا اور فرقوں میں بٹ گئے یہ لوگ بدعات اور خواہشات والے ہیں۔اور ان کے لیے کوئی توبہ نہیں۔ میں ان سے بری اور یہ مجھ سے بری ہیں۔‘‘
تخریج : مجمع الزوائد: ۱؍۱۸۸۔ کنز العمال، رقم : ۴۳۶۶۔ معجم الاوسط، رقم : ۶۶۴ قال الهیثمي فیه مجالد بن سعید وهو ضعیف۔