كِتَابُ الفِتَنِ بَابٌ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الزُّبَيْرِ بْنِ عَدِيٍّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: ((لَا يَأْتِي عَامٌ إِلَّا وَالَّذِي بَعْدَهُ شَرٌّ مِنْهُ)) سَمِعْنَا ذَلِكَ مِنْ نَبِيِّكُمْ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَرْوِهِ عَنْ شُعْبَةَ إِلَّا مُسْلِمٌ تَفَرَّدَ بِهِ عَلِيٌّ
فتن كا بيان
باب
سیّدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں جو سال بھی آتا ہے اس کے بعد والا اس سے برا ہی ہوتا ہے۔ ہم نے یہ بات تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے۔‘‘
تشریح :
ہر آنے والا دور پہلے ادوار سے شر انگیز اور ہلاکت خیز ہے۔ لیکن اہل اسلام کو اس سنگینی کی وجہ سے اسلام کی حفاظت اور تبلیغ زیادہ کوشش ومحنت سے کرنی چاہیے۔
تخریج :
بخاري، کتاب الفتن، باب لایاتی زمان الا الذی، رقم : ۷۰۶۸۔ سنن ترمذي، کتاب الفتن، باب منه، رقم : ۲۲۰۶۔
ہر آنے والا دور پہلے ادوار سے شر انگیز اور ہلاکت خیز ہے۔ لیکن اہل اسلام کو اس سنگینی کی وجہ سے اسلام کی حفاظت اور تبلیغ زیادہ کوشش ومحنت سے کرنی چاہیے۔