كِتَابُ الفِتَنِ بَابٌ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ السَّدُوسِيُّ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَشْهَبِ جَعْفَرُ بْنُ حَيَّانَ الْعُطَارِدِيُّ عَنْ أَبِي الْحَكَمِ، عَنْ أَبِي بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((إِنَّ مِمَّا أَخَافُ عَلَيْكُمْ شَهَوَاتِ الْغَيِّ فِي بُطُونِكُمْ وَفُرُوجِكُمْ وَمُضِلَّاتِ الْهَوَى)) لَا يُرْوَى عَنْ أَبِي بَرْزَةَ إِلَّا بِهَذَا الْإِسْنَادِ، تَفَرَّدَ بِهِ أَبُوالْأَشْهَبِ
فتن كا بيان
باب
سیّدنا ابوبرزہ اسلمی کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مجھے جس چیز کا تم پر ڈر ہے وہ گمراہی کی خواہشات ہیں جو تمہارے پیٹوں اور شرم گاہوں میں ہوں گی اور گمراہ کرنے والی خواہشات ہیں۔‘‘
تشریح :
(۱) نبی علیہ السلام اپنی امت کے لیے ہر وقت فکر مند رہتے تھے۔
(۲) مال و دولت کی حرص انسان کو گمراہ کر دیتی ہے اور انسان اس کے حصول کے لیے ہر جائز و ناجائز کام کرنے پرتیار ہو جاتا ہے۔
(۳) خواہشات کا اسیر کہیں بھی کامیاب نہیں ہوتا۔
تخریج :
مسند احمد: ۴؍۴۲۰ قال شعیب الارناؤط رجاله ثقات۔ مجمع الزوائد: ۱؍۱۸۸۔ صحیح ترغیب وترهیب: ۲۱۴۳۔
(۱) نبی علیہ السلام اپنی امت کے لیے ہر وقت فکر مند رہتے تھے۔
(۲) مال و دولت کی حرص انسان کو گمراہ کر دیتی ہے اور انسان اس کے حصول کے لیے ہر جائز و ناجائز کام کرنے پرتیار ہو جاتا ہے۔
(۳) خواہشات کا اسیر کہیں بھی کامیاب نہیں ہوتا۔