كِتَابُ الفِتَنِ بَابٌ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبَغْدَادِيُّ الْفَقِيهُ قَلَنْسُوَةُ بِمِصْرَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى الْقَطَّانُ، حَدَّثَنَا أَبُو زُهَيْرٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَغْرَاءَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((يَوَدُّ أَهْلُ الْعَافِيَةِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَنَّ لُحُومَهُمْ قَدْ قُرِضَتْ بِالْمَقَارِيضِ لِمَا يَرَوْنَهُ لِأَهْلِ الْبَلَاءِ مِنْ جَزِيلِ الثَّوَابِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الْأَعْمَشِ إِلَّا أَبُو زُهَيْرٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَغْرَاءَ
فتن كا بيان
باب
سیّدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی علیہ السلام نے فرمایا:’’دنیا میں تندرست رہنے والے قیامت کے دن یہ پسند کریں گے کہ ان کے گوشت قینچیوں سے کاٹے جائیں کیونکہ وہ دنیا میں مصائب زدوں کو بہت بڑے ثواب میں دیکھیں گے۔‘‘
تشریح :
(۱) تندرستی اللہ کی بہترین نعمت ہے۔ اس نعمت کی قدر کرتے ہوئے ان ایام کو شریعت مطہرہ کی ترویج کے لیے صرف کرنا چاہیے۔
(۲) اس نعمت کی ناقدری کرنے والے روز قیامت نادم ہوں گے۔
(۳) دنیا کی عارضی آزمائشیں آخرت کی ابدی راحتوں کاپیش خیمہ ثابت ہو ں گی۔
تخریج :
سنن ترمذي، کتاب الزهد، باب، رقم : ۲۴۰۲ قال الشیخ الالباني حسن۔ معجم طبراني کبیر: ۹؍۱۵۵، رقم: ۸۷۷۷۔
(۱) تندرستی اللہ کی بہترین نعمت ہے۔ اس نعمت کی قدر کرتے ہوئے ان ایام کو شریعت مطہرہ کی ترویج کے لیے صرف کرنا چاہیے۔
(۲) اس نعمت کی ناقدری کرنے والے روز قیامت نادم ہوں گے۔
(۳) دنیا کی عارضی آزمائشیں آخرت کی ابدی راحتوں کاپیش خیمہ ثابت ہو ں گی۔