كِتَابُ صِفَةِ الْقِيَامَةِ بَابٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادِ بْنِ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيُّ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ خَالِدِ بْنِ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ سَلَّامُ بْنُ سُلَيْمٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ أَبِي النَّجُودِ، عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَيْشٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((لَا تَذْهَبُ الدُّنْيَا حَتَّى يَمْلِكَ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ بَيْتِي يُواطِئُ اسْمُهُ اسْمِي يَمْلَأُ الْأَرْضَ عَدْلًا وَقِسْطًا كَمَا مُلِئَتْ جَوْرًا وَظُلْمًا)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ إِلَّا جَعْفَرُ بْنُ عَلِيٍّ تَفَرَّدَ بِهِ يَحْيَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ
قيامت كا بيان
باب
سیّدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’دنیا اس وقت تک ختم نہیں ہو گی جب تک میرے اہل بیت کا ایک آدمی بادشاہ نہ بنے جس کا نام میرے نام سے موافق ہو گا وہ زمین کو عدل وانصاف سے بھر دے گا جس طرح وہ پہلے جوروستم سے بھر چکی ہو گی۔‘‘
تشریح :
(۱) یہ حدیث معجزات نبوی میں سے ایک معجزہ ہے، جس پر ایمان لانا ہر مسلمان پر لازم ہے۔
(۲) اس شخص سے مراد امام مہدی رحمہ اللہ ہیں۔ جن کا ظہور قیامت سے قبل ضرور ہوگا۔
(۳) یہ سیّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کی اولاد سے ہوں گے اور زمین پر عدل وانصاف کا نظام نافذ کریں گے روئے زمین کو تمام فتنوں سے پاک کردیں گے۔
(۴) امام مہدی کا ظہور ضرور ہوگا۔ لیکن وقت کی تعیین کے بارے بے پر کی اڑانا ناجائز ہے شیعہ کا یہ عقیدہ بھی باطل ہے کہ امام مہدی قرآنِ مقدس کو لے کر غار میں چھپے ہیں اور فتنوں کی سرکوبی کے لیے مناسب وقت پر ظاہر ہوں گے۔
تخریج :
سنن ترمذي، کتاب الفتن، باب المهدی، رقم : ۲۲۳۰ قال الشیخ الالباني حسن صحیح۔ مسند بزار:رقم: ۱۸۰۷۔
(۱) یہ حدیث معجزات نبوی میں سے ایک معجزہ ہے، جس پر ایمان لانا ہر مسلمان پر لازم ہے۔
(۲) اس شخص سے مراد امام مہدی رحمہ اللہ ہیں۔ جن کا ظہور قیامت سے قبل ضرور ہوگا۔
(۳) یہ سیّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کی اولاد سے ہوں گے اور زمین پر عدل وانصاف کا نظام نافذ کریں گے روئے زمین کو تمام فتنوں سے پاک کردیں گے۔
(۴) امام مہدی کا ظہور ضرور ہوگا۔ لیکن وقت کی تعیین کے بارے بے پر کی اڑانا ناجائز ہے شیعہ کا یہ عقیدہ بھی باطل ہے کہ امام مہدی قرآنِ مقدس کو لے کر غار میں چھپے ہیں اور فتنوں کی سرکوبی کے لیے مناسب وقت پر ظاہر ہوں گے۔