معجم صغیر للطبرانی - حدیث 732

كِتَابُ الأَدَبِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ زَكَرِيَّا التُّسْتَرِيُّ أَبُو عِمْرَانَ بِالْبَصْرَةِ حَدَّثَنَا نَهَارُ بْنُ عُثْمَانَ، حَدَّثَنَا مَسْعَدَةُ بْنُ الْيَسَعِ، عَنْ شِبْلِ بْنِ عَبَّادٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: أَبْصَرَ رَجُلًا ثَائِرَ الرَّأْسِ فَقَالَ: ((لِمَ يُشَوِّهْ أَحَدُكُمْ نَفْسَهُ؟)) وَأَشَارَ بِيَدِهِ أَيْ يَأْخُذُ مِنْهُ، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ إِلَّا شِبْلٌ تَفَرَّدَ بِهِ مَسْعَدَةُ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 732

ادب كا بيان باب سیّدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی پراگندہ بالوں والا دیکھا تو فرمایا: ’’تم میں کوئی آدمی اپنی حالت کو کیوں بدشکل بنا دیتا ہے پھر اپنے ہاتھ سے اشارہ فرمایا یعنی سر کے بال کاٹ کر درست کیوں نہیں کرتے۔‘‘
تشریح : (۱) بالوں کو سنوارنا، کنگھی کرنا اور تیل وغیرہ لگانا مستحب فعل ہے۔ (۲) بالوں کو پراگندہ رکھنا، انہیں نہ دھونا اور تیل وغیرہ استعمال نہ کرنا مکروہ فعل ہے۔ (۳) مسلمان پر لازم ہے کہ وہ اپنی شکل وصورت بال اور لباس کو پاک صاف رکھے اور میل کچیل اور پراگندگی سے احتراز کرے۔
تخریج : معجم الاوسط، رقم : ۸۲۹۰۔ مجمع الزوائد، رقم : ۸۸۲۹ اسناده ضعیف۔ (۱) بالوں کو سنوارنا، کنگھی کرنا اور تیل وغیرہ لگانا مستحب فعل ہے۔ (۲) بالوں کو پراگندہ رکھنا، انہیں نہ دھونا اور تیل وغیرہ استعمال نہ کرنا مکروہ فعل ہے۔ (۳) مسلمان پر لازم ہے کہ وہ اپنی شکل وصورت بال اور لباس کو پاک صاف رکھے اور میل کچیل اور پراگندگی سے احتراز کرے۔