كِتَابُ الأَدَبِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ خَالِدٍ الْحَرَّانِيُّ أَبُو عُلَاثَةَ، حَدَّثَنا أَبِي، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ عُمَارَةَ ابْنِ غَزِيَّةَ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: ((كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَفْكَهِ النَّاسِ مَعَ الصَّبِيِّ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ إِلَّا عُمَارَةُ ابْنُ غَزِيَّةَ تَفَرَّدَ بِهِ ابْنُ لَهِيعَةَ، وَلَا يُرْوَى عَنْ أَنَسٍ إِلَّا بِهَذَا الْإِسْنَادِ
ادب كا بيان
باب
سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بچوں کے ساتھ سب لوگوں سے زیادہ خوش مزاجی کرتے تھے۔‘‘
تشریح :
بچوں سے مزاح کرنا اور ان سے دل لگی کے لیے شغل وغیرہ کرنا جائز ہے۔ اس سے بچوں کی حوصلہ افزائی ہوتی اور پختگی پیدا ہوتی ہے۔
تخریج :
بخاري، کتاب الادب، باب الانبساط الی الناس، رقم : ۶۱۲۹۔ سنن ابي داود، کتاب الادب، باب ما جاء فی الرجل یتکني، رقم : ۴۹۶۹۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۳۷۲۰۔
بچوں سے مزاح کرنا اور ان سے دل لگی کے لیے شغل وغیرہ کرنا جائز ہے۔ اس سے بچوں کی حوصلہ افزائی ہوتی اور پختگی پیدا ہوتی ہے۔