كِتَابُ الأَدَبِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي النُّعْمَانِ الْأَنْطَاكِيُّ، حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ، حَدَّثَنَا مُبَارَكُ بْنُ فَضَالَةَ، عَنْ بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيُّ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((إِنِّي لَأَمْزَحُ وَلَا أَقُولُ إِلَّا حَقًّا)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مُبَارَكٍ إِلَّا الْهَيْثَمُ وَلَا يُرْوَى عَنِ ابْنِ عُمَرَ إِلَّا بِهَذَا الْإِسْنَادِ
ادب كا بيان
باب
سیّدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں مزاح نہیں کرتا اور صرف حق ہی بولتا ہوں۔‘‘
تشریح :
(۱)ایسا مزاج جس میں دوسرے لوگوں کی تنقیص وتوہین نہ ہو جائز ہے بشرطیکہ اس میں جھوٹ کی آمیزش نہ ہو۔
(۲) مزاح درست ہے جبکہ استہزاء و مذاق ناپسندیدہ فعل ہے۔
تخریج :
صحیح الجامع، رقم : ۲۴۹۴۔ مجمع الزوائد: ۸؍۸۹۔ کنز العمال، رقم : ۸۳۲۰۔ معجم الاوسط، رقم : ۹۹۵۔
(۱)ایسا مزاج جس میں دوسرے لوگوں کی تنقیص وتوہین نہ ہو جائز ہے بشرطیکہ اس میں جھوٹ کی آمیزش نہ ہو۔
(۲) مزاح درست ہے جبکہ استہزاء و مذاق ناپسندیدہ فعل ہے۔