معجم صغیر للطبرانی - حدیث 707

كِتَابُ الأَدَبِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي النُّعْمَانِ الْأَنْطَاكِيُّ، حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ، حَدَّثَنَا مُبَارَكُ بْنُ فَضَالَةَ، عَنْ بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيُّ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((إِنِّي لَأَمْزَحُ وَلَا أَقُولُ إِلَّا حَقًّا)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مُبَارَكٍ إِلَّا الْهَيْثَمُ وَلَا يُرْوَى عَنِ ابْنِ عُمَرَ إِلَّا بِهَذَا الْإِسْنَادِ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 707

ادب كا بيان باب سیّدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں مزاح نہیں کرتا اور صرف حق ہی بولتا ہوں۔‘‘
تشریح : (۱)ایسا مزاج جس میں دوسرے لوگوں کی تنقیص وتوہین نہ ہو جائز ہے بشرطیکہ اس میں جھوٹ کی آمیزش نہ ہو۔ (۲) مزاح درست ہے جبکہ استہزاء و مذاق ناپسندیدہ فعل ہے۔
تخریج : صحیح الجامع، رقم : ۲۴۹۴۔ مجمع الزوائد: ۸؍۸۹۔ کنز العمال، رقم : ۸۳۲۰۔ معجم الاوسط، رقم : ۹۹۵۔ (۱)ایسا مزاج جس میں دوسرے لوگوں کی تنقیص وتوہین نہ ہو جائز ہے بشرطیکہ اس میں جھوٹ کی آمیزش نہ ہو۔ (۲) مزاح درست ہے جبکہ استہزاء و مذاق ناپسندیدہ فعل ہے۔