معجم صغیر للطبرانی - حدیث 696

كِتَابُ الأَدَبِ بَابٌ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْفَرْغَانِيُّ طَغْكُ بِمِصْرَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُثْمَانَ أَبُو حَسَّانَ الزِّيَادِيُّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَيْرِيزٍ، عَنْ أُمِّ الدَّرْدَاءِ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((مَا وُضِعَ فِي الْمِيزَانِ أَرْجَحُ مِنْ حُسْنِ الْخُلِقِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ خَالِدٍ إِلَّا يَزِيدُ تَفَرَّدَ بِهِ أَبُو حَسَّانَ وَمَا كَتَبْنَاهُ إِلَّا عَنْ عَلِيٍّ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 696

ادب كا بيان باب سیّدنا ابو درداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اچھے اخلاق سے زیادہ بھاری چیز میزان میں اور کوئی نہیں رکھی جاتی۔‘‘
تشریح : اسلام میں حسن اخلاق کی بہت تاکید ہے اور اہل اسلام کو حسن اخلاق سے متصف ہونے کی پر زور تاکید کی گئی ہے۔ پھر دنیا میں حسن اخلاق عزت افزائی کا باعث ہے اور آخرت میں میزان میں اس کا وزن انتہائی بھاری ہوگا۔ یعنی حسن اخلاق دنیا وآخرت میں کامیابی کی ضمانت ہے۔ لہٰذا بد اخلاقی، بد مزاجی، روکھا پن اور ترش روی کو ترک کرکے حسن اخلاق سے متصف ہونا ہر مسلمان کے لیے سود مند ہے۔
تخریج : سنن ترمذي، کتاب البر والصلة، باب حسن الخلق، رقم : ۲۰۰۳ قال الشیخ الالباني صحیح۔ مسند طیالسي، رقم : ۹۷۸۔ اسلام میں حسن اخلاق کی بہت تاکید ہے اور اہل اسلام کو حسن اخلاق سے متصف ہونے کی پر زور تاکید کی گئی ہے۔ پھر دنیا میں حسن اخلاق عزت افزائی کا باعث ہے اور آخرت میں میزان میں اس کا وزن انتہائی بھاری ہوگا۔ یعنی حسن اخلاق دنیا وآخرت میں کامیابی کی ضمانت ہے۔ لہٰذا بد اخلاقی، بد مزاجی، روکھا پن اور ترش روی کو ترک کرکے حسن اخلاق سے متصف ہونا ہر مسلمان کے لیے سود مند ہے۔