معجم صغیر للطبرانی - حدیث 694

كِتَابُ الأَدَبِ بَابٌ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ بِشْرٍ الْمَقَارِيضِيُّ الصَّنْعَانِيُّ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ جُوثَى الصَّنْعَانِيُّ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سَالِمٍ الْقَدَّاحُ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ صَالِحٍ الْمَكِّيِّ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ مَيْمُونِ بْنِ أَبِي شَبِيبٍ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَوْصِنِي فَقَالَ: ((اتَّقِ اللَّهَ حَيْثُمَا كُنْتَ وَأَتْبِعِ السَّيِّئَةَ الْحَسَنَةَ تَمْحُهَا وَخَالِقِ النَّاسَ بِخُلُقٍ حَسَنٍ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ صَالِحٍ الْمَكِّيِّ الْعَابِدِ إِلَّا سَعِيدُ بْنُ سَالِمٍ تَفَرَّدَ بِهِ إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جُوثَى

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 694

ادب كا بيان باب سیّدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے کچھ وصیت فرمائیے! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’جہاں بھی ہو اللہ سے ڈرتے رہو اور بُرے کام کے بعد نیکی کرو کہ وہ اس برائی کو مٹادے گی اور لوگوں سے اچھے اخلاق سے سلوک کرو۔‘‘
تشریح : (۱) تقویٰ تمام عبادات کا مأخذ ہے۔ (۲) انسان کو ہر حال میں اللہ سے ڈرتے رہنا چاہیے۔ (۳) گناہ ہو جانے کے بعد انسان کو توبہ و استغفار کرتے ہوئے نیکی کے کاموں میں سبقت کرنی چاہیے کیونکہ یہ نیکیاں گناہوں کے لیے کفارہ ہیں ارشاد باریٰ تعالیٰ ﴿اِنَّ الْحَسَنَاتِ یُذْهِبْنَ السَّیِّئَاتِ﴾ کہ نیکیاں گناہوں کو ختم کر دیتی ہیں۔ (۴) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت حسن اخلاق کی تکمیل کے لیے تھی آپ نے جہاں عملی طور پر اعلیٰ اخلاق کا مظاہرہ کیا وہاں لوگوں کو بھی حسن اخلاق کا درس دیا اور اخلاق کی اعلیٰ قدریں بھی متعارف کروائیں۔
تخریج : سنن ترمذي، کتاب البر والصلة، باب معاشرة الناس، رقم : ۱۹۸۷ قال الشیخ الالباني حسن۔ مسند احمد: ۵؍۲۳۶۔ (۱) تقویٰ تمام عبادات کا مأخذ ہے۔ (۲) انسان کو ہر حال میں اللہ سے ڈرتے رہنا چاہیے۔ (۳) گناہ ہو جانے کے بعد انسان کو توبہ و استغفار کرتے ہوئے نیکی کے کاموں میں سبقت کرنی چاہیے کیونکہ یہ نیکیاں گناہوں کے لیے کفارہ ہیں ارشاد باریٰ تعالیٰ ﴿اِنَّ الْحَسَنَاتِ یُذْهِبْنَ السَّیِّئَاتِ﴾ کہ نیکیاں گناہوں کو ختم کر دیتی ہیں۔ (۴) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت حسن اخلاق کی تکمیل کے لیے تھی آپ نے جہاں عملی طور پر اعلیٰ اخلاق کا مظاہرہ کیا وہاں لوگوں کو بھی حسن اخلاق کا درس دیا اور اخلاق کی اعلیٰ قدریں بھی متعارف کروائیں۔